137

پاکستان کے بیرونی قرضے 103 ارب ڈالرز سے متجاوز

اسلام آباد۔ عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے رواں مالی سال کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 15.7 ارب ڈالرز سے تجاوز کرنے کا خدشہ ہے سرکاری ادارے کے معیشت پر بوجھ ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے پہلی پوسٹ پروگرام مانیٹرنگ رپورٹ جاری کرتے ہوئے بجلی صارفین پر اضافی سرچاج لگانے کی تجویز دے دی ہے اور مانیٹری پالیسی سخت کرنے اور ایکسچینج ریٹ میں ایڈجسٹمنٹ کے لئے حکام کے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جون 2019ء تک پاکستان کا بیرونی قرضہ 103 ارب ڈالرز تک پہنچ جائے گا۔

اگلے سال تک بیرونی مالیات ( ایکسٹرنل فنانسنگ) میں ملک کو 27 ارب ڈالرز درکار ہوں گے۔ آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ سرکاری قرضوں کے تسلسل کے خطرات ای ایف ایف پروگرام کی تکمیل کے بعد بڑھ چکے ہیں اور مالی سال 2023 تک سرکاری قرضے جی ڈی پی کے 68 قرضہ تک بلند ہو سکتے ہیں۔