143

عدالتی اصلاحات آئندہ منشور کا حصہ ہوں گی‘ نواز شریف

اسلام آباد۔سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ عدالتی اصلاحات ہمارے آئندہ الیکشن منشور کا حصہ ہونگی، اصلاحات وقت اور قوم کی ضرورت ہیں تحریک عدل کے لیے کسی بین الاقوامی فرم کی خدمات نہیں لیں، ہمارے پاس اپنا مواد بہت ہے۔ ہم کوئی نیب تو نہیں ہیں کہ جو عالمی فرم کی خدمات لیں اصلاحات کا دروازہ ہروقت کھلا رہنا چاہیے، عام حالات میں بہت ساری چیزیں سامنے نہیں آتیں۔امتحان کے دور میں بہت ساری چیزیں واضح ہو جاتی ہیں مجھے مسلم لیگ کی صدارت سے ہٹانے کا کیا مقصد ہو سکتا ہے؟ شفاف انتخابات کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے سینٹ الیکشن میں ہرانا تھا تو اپنے زور سے ہراتے جبکہ نواز شریف نے پی پی اور پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی سیاست کا مقصد صرف عوام کو دھوکہ دینا ہے یہ ہر وقت امپائر کی طرف دیکھتے ہیں یہ ہمیشہ سے چور دروازے سے آنے کے خواہش مند ہیں۔

احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ نوبت یہ آ گئی ہے کہ سو ،دو سو لوگوں کے جلسے کررہے ہیں یہ کیسی جمہوریت ہے کہ ایک منتخب صوبائی حکومت کو ہٹا دیا گیا صادق سنجرانی کو چھ لوگوں کے گروپ نے نامزد کیا اور وہ آتے ہی چیئرمین سینٹ بن گیا ان کے پیچھے جو ہیں وہ سب کو پتہ ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ عدالتی اصلاحات ہمارے آئندہ الیکشن منشور کا حصہ ہونگی اصلاحات وقت اور قوم کی ضرورت ہیں۔