391

پنجاب اسمبلی میں دنیا کا پہلا سکھ میرج بل منظور

لاہور۔ پنجاب اسمبلی نے دنیا کا پہلا سکھ میرج بل متفقہ طور پر منظورکر لیا ‘مدت سماعت ترمیمی،بہاولپور ڈویلپمنٹ اتھارٹی،یونیورسٹی ناروال ،تیاجن یونیورسٹی ،سیالکوٹ یونیورسٹی،پنجاب ہپاٹائٹس ،چولستان یونیورسٹی ویٹرنی اور مجموعہ ضابطہ دیوانی ترمیم سمیت 8بل کثرت رائے سے منظور جبکہ میٹر و بس راولپنڈی ،پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیموں اور واسا کی آڈٹ ،ایم کیٹ ،ای کیٹ کی رپورٹس پیش کر دی گئی،اپوزیشن کی تمام تجاویز یکسر مسترد کردی گئی،سرکاری کاروائی سے قبل ایوان میں ہنگامہ آرائی،ایوان ’’لوٹے ‘‘ ’’پیرنی چور‘‘ اور ’’ چور چور‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا،لیگی خواتین نے عمران خان کی تیسری شادی کو قیامت کی نشانی قرار دے دیا،پنجاب اسمبلی کا اجلاس معمول کے مطابق ایک گھنٹہ 48منٹ تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال کی زیر صدارت شروع ہوا۔اسمبلی کے ایجنڈے پر محکمہ پبلک پراسیکیوشن اور داخلہ کے متعلق سواالت کے جواب پارلیمانی سیکرٹری احمد خان بلوچ اور رانا افضل کی جانب سے دیے گئے۔سکھ برادی کی شادیوں کی رجسٹریشن کا بل آند کراج بل 2017 متفقہ بل منظور کرلیا گیا

پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد پاکستان دنیا میں سکھوں کی شادیاں رجسٹرڈ کرنیوالا پہلا ملک بن گیا ہے ۔پنجاب حکومت کے پانچ پارلیمانی سالوں میں منظور ہونے والا پہلا پرائیویٹ ممبر بل ہے ۔بھارت میں سکھوں کے لیے علحیدہ سے کوئی میرج ایکٹ نہیں ہے۔بھارت میں سکھوں کی شادیاں ہندو میرج ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ کی جاتی ہیں۔18 سال سے کم عمر سکھ لڑکے یا لڑکی کی شادی رجسٹرڈ نہیں ہوگی۔باپ کی نسل میں سکھوں کی شادی نہیں ہو سکے گی۔شادی کے لیے چار پھرے ضروری ہو ں گے۔

بل کی منظوری کے لیے رجسٹرار مقرر ہوگا۔شادی کی رجسٹریشن کا سر ٹیفیکیٹ جاری ہو گااورشادی کیلئے گورو گرنت (مذہبی کتاب) ضروری ہوگی۔پنجاب اسمبلی نے مدت سماعت ترمیمی بل 2018منظور کرلیا گیا ۔بل کے مطابق کوئی بھی متاثرہ فریق عدالتوں میں فیصلوں کیخلاف 90کے دوران اپیل کر سکتا ہے۔سپیشل کمیٹی نمبر 9کی ایم کیٹ اور ای کیٹ کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات ایوان میں متفقہ طور پر منظورکرلی گئی۔دو ہزار اٹھارہ کے لیے ایم کیٹ اور ای کیٹ کے لیے میڈیکل اور انجینئرنک کے انٹری ٹیسٹ کے لیے دس فیصد،میٹرک کے لیے بیس فیصد اور انٹرمیڈیٹ کے لیے سترہ فیصد نمبرز کی سفارشات پر عمل کروایا جائے گا۔اب یہ سفارشات پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے ساتھ حکومت پنجاب عملی جامہ پہنے کے لیے اٹھائے گی۔کمیٹی کی سفارشات پر وفاقی حکومت سفارشی خط لکھا جائے گا۔

پھر مشترکہ مفادات کونسل میں وزیر اعلی پنجاب دوسرے صوبوں کے وزرائے اعلی سے ملکر اس کی منظوری کرائیں گے ۔ایم کیٹ اور ای کیٹ کمیٹی کے رپورٹ پی ٹی آئی کے رکن میاں اسلم اقبال نے پیش کی۔جبکہ غیر سرکاری ارکان کے دن پر دو قراردادیں منظور کی گئی اور تین نمٹا دی گئی۔پی ٹی آئی کی رکن ڈاکٹر نوشین حامد کی پنجاب کے تعلیمی اداروں کے طلباء بالخصوص ذہنی معذور بچوں پر ہونے والے تشدد کی روک تھام کیلئے موثر قانون سازی کے ذریعے جامع اقدامات کئے جانے کی قرارداد اور لیگی رکن شیخ اعجاز کی تعلیمی اداروں میں ڈی جے نائٹس پر پابندی کی قراردادیں کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

اجلاس میں وقفہ سوالات کے بعد میاں اسلم کی تقریر کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہو گی ۔لیگی خواتین کی جانب سے ایک مرتبہ پھر عمران خان کی تیسری شادی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔جس پر اپوزیشن خواتین بھی تیس میں آگئی دونوں جانب سے شدید نعرے بازی کی گئی ۔بعد ازراں ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر نے اجلاس آج صبح دس بجے تک ملتوی کردیا۔