312

وکلاء کیلئے سرکاری افسروں کے برابرعلاج کی سہولت

پشاور۔ پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا کے وکلاء کو پنجاب اور سندھ حکومت کی طرز پر گریڈ 17اور 18کے برابر مفت علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے احکامات جاری کر تے ہوئے اس حوالے سے دائر رٹ منظور کرلی۔

جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس مس مسرت ہلالی پر مشتمل بنچ نے پشاور ڈسٹرکٹ بار کے سابق صدر امجد علی مروت ٗ سابق نائب صدر عبد اللہ قاضی اورشبیرحسین گگیانی ایڈوکیٹس کی علیحدہ علیحدہ رٹ درخواستوں کی سماعت کی اس موقع پر درخواست گذاروں کے وکلاء شبیرحسین گگیانی اور زاہد اللہ زاہد ایڈوکیٹس نے عدالت کو بتایا کہ اس وقت خیبرپختونخوا میں ہزاروں کی تعداد میں وکلاء بار کونسل کے پاس رجسٹرڈ ہیں ۔

حکومت پنجاب نے وکلاء کو گریڈ 17اور 18کے افسران کے برابر مفت صحت کی سہولیات فراہمی کا حکم جاری کیا ہے اور اسی بنیاد پر سندھ حکومت بھی وکلاء کو مفت طبی سہولیات فراہم کر رہی ہے تاہم صرف خیبرپختونخوا کے وکلاء کو یہ سہولت نہیں دی جا رہی حالانکہ دہشت گردی کے باعث یہاں پر وکلاء بھی بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں لہٰذا دوسرے صوبوں کی طرز پر خیبرپختونخوا کے وکلاء کو بھی مفت طبی سہولیات کی فراہمی کے احکامات جاری کئے جائیں کیونکہ یہ امتیازی سلوک کے مترادف ہے‘ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر دائر رٹ منظور کرلی اور پنجاب اور سندھ کی طرز پر وکلاء کو طبی سہولیات کی فراہمی کیلئے صوبائی حکومت کو ہدایات جاری کر دیں ۔