ریاض۔سعودی آرامکو اور پیٹرو کیمیکل پروڈیوسر سعودی بیسک انڈسٹریز کارپوریشن (سابک)کے درمیان ایک صنعتی کمپلیکس کے قیام کیلئیسمجھوتا طے پا گیا ،اس کے تحت بیس ارب ڈالرز کی لاگت سے سعودی عرب میں یہ کیمیکل کمپلیکس تعمیر کیا جائے گا جہاں خام تیل کو کیمیکلز میں تبدیل کیا جائے گا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی آرامکو اور سابک کا کہنا ہے کہ نئے کمپلیکس سے بالواسطہ اور بلا واسطہ روزگار کے تیس ہزار نئے مواقع پیدا ہوں اور 2030 تک سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار 1.5 فی صد کا اضافہ ہو گا۔
سعودی آرامکو اور سابک کے اعلی عہدے داروں نے گزشتہ روز روز اس سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ منصوبہ بھی سعودی عرب کی معیشت کو متنوع بنانے کے لیے اصلاحاتی پروگرام کا حصہ ہے۔اس کے تحت سعودی عرب تیل کی معیشت اور برآمدات پر انحصار کم کرکے آمدن کے دوسرے ذرائع پر توجہ مرکوز کررہا ہے۔سعودی آرامکو کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ( سی ای او) امین الناصر نے سمجھوتے پر دست خطوں کی تقریب کے موقع پر کہا ہے کہ یہ سعودی عرب میں صنعت اور تیل کے شعبوں میں سب سے بڑا منصوبہ ہوگا۔انھوں نے کہا کہ میں بڑے فخر سے یہ کہہ رہا ہوں کہ یہ منصوبہ سعودی عرب میں قائم مختلف تحقیقی مراکز نے بڑی تحقیق اور غور وخوض کے بعد تیار کیا ہے۔
انھیں ماہرین ، محققین اور تخصصین کے عالمی نیٹ ورک کی فنی معاونت اور مشاورت حاصل رہی ہے۔یہ کیمیاوی کمپلیکس 2025 میں کام شروع کر دے گا اور یہاں قریبا چار لاکھ بیرل یومیہ عربی ہلکے خام تیل کو کیمیکلز میں تبدیل کیا جائے گا اور یہاں قریبا 90 لاکھ ٹن کیمیکلز سالانہ پیدا ہوں گے۔ اس کے علاوہ ملک میں کھپت کے لیے دو لاکھ بیرل یومیہ ڈیزل بھی تیار کیا جائے گا۔سابک کے چیف ایگزیکٹو یوسف البنیان نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے۔
سعودی عرب کی دو بڑی کمپنیاں ایک مشترکہ صنعتی منصوبے پر کام کر رہی ہیں اور نئی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لارہی ہیں ۔ اس منصوبے پر دونوں کمپنیاں برابر ی کی بنیاد پر سرمایہ کاری کریں گی۔واضح رہے کہ سعودی حکومت آیندہ سال آرامکو کے پانچ فی صد حصص عالمی مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کر رہی ہے اور اس نے یہ توقع ظاہر کی ہے کہ حصص کی فروخت سے قریبا ایک سو ڈالرز حاصل ہوں گے۔ آرامکو اس سے قبل مختلف صنعتی منصوبوں پر عمل پیرا ہے جس سے آمدن کے علاوہ روز گار کے بھی نئے مواقع پیدا ہوں گے۔