296

مشال قتل کیس ٗ ملزم کا اعتراف جرم سے انکار

مردان۔ مشال قتل کیس کے اہم ملزم پی ٹی آئی کے تحصیل کونسلر عارف مردانوی کو سینئر سول جج مردان عاصم ریاض کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزم کا اعتراف جرم کرنے سے انکار پر اسے چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ملزم عارف مردانوی کو مشال قتل کیس کے گیارہ مہینے بعد 8 مارچ کو گرفتار کر لیاگیاتھا اور 9 مارچ کو سیشن جج مردان عبدالروف خان نے اسے تین روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیدیا تھا۔

پیر کوریمانڈ مکمل کی مدت مکمل ہونے پر اسے پولیس کے کڑے پہرے میں بکتر بند گاڑی کے ذریعے انسداد دہشت گردی مردان کی خصوصی عدالت لے جایا گیا جہاں سے اسے اعتراف جرم کے حوالے سے بیان دینے کے لئے سینئر سول جج عاصم ریاض کی عدالت بھیج دیا گیا تاہم ملزم نے جج کے روبروصحت جرم تسلیم کرنے سے انکار کردیا جس پر عدالت نے اسے چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے احکامات جاری کردئیے عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشال خان کو گزشتہ سال تیرہ اپریل کو توہین مذہب کے الزام میں فائرنگ اور تشدد کرکے ہلاک کردیا گیا تھا اور اس کیس کے نامزد 61 ملزمان میں 57 ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا تھا۔

جبکہ ایک ملزم اظہار کو اس سال جنوری میں اور ملزم عارف مردانوی کو 8 مارچ کو گرفتار کیا گیا اور کیس کے دو ملزمان صابر مایار اور اسد علی تاحال روپوش ہیں مشال قتل کیس میں پہلے سے گرفتار ہونے والوں میں سے مرکزی ملزم عمران کو سزائے موت اور پانچ ملزمان کو عمر قید کی سزا ہوچکی ہے جبکہ 26 ملزمان کو عدم ثبوت کی بناء پر بری کیا جاچکا ہے۔