258

سینٹ انتخابات ٗ اپوزیشن اتحاد کامیاب ٗ ن لیگ کو شکست

اسلام آباد: اپوزیشن اتحاد کے امیدوار صادق سنجرانی سینیٹ کے نئے چیئرمین جبکہ سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوگئے۔

سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے لیے 103 اراکین سینیٹ نے حق رائے دہی کا استعمال کیا، جس میں تمام کو درست قرار دیا گیا اور کوئی ووٹ مسترد نہیں ہوا۔

پریزائیڈنگ افسر یعقوب ناصر کے مطابق محمد صادق سنجرانی نے انتخاب میں 57 ووٹ حاصل کیے، جبکہ حکومتی اتحاد کے امیدوار راجہ ظفر الحق 46 ووٹ حاصل کر پائے۔یعقوب ناصر نے صادق سنجرانی سے عہدے کا حلف لیا اور انہیں چیئرمین سینیٹ کا گاؤن پہنایا گیا۔

نومنتخب صادق سنجرانی نے ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا اعلان کیا جس کے مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کی گئی۔

پیپلز پارٹی اور اتحادیوں کے امیدوار سلیم مانڈوی والا 54 ووٹ لے کر سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے، جبکہ ان کے مدمقابل حکومتی اتحاد کے امیدوار عثمان کاکڑ نے 44 ووٹ حاصل کیے۔

صادق سنجرانی نے نومنتخب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے عہدے کا حلف لیا۔

قبل ازیں سینیٹ اجلاس میں پریزائیڈنگ افسر یعقوب ناصر نے نومنتخب ارکان سے حلف لیا، جس کے بعد سینیٹ کی تمام قائمہ اور خصوصی کمیٹیوں کو تحلیل کردیا گیا، جبکہ نومنتخب سینیٹرز نے سینیٹ کی دستاویزات پر دستخط بھی کیے۔

ووٹنگ کے عمل سے قبل سینیٹ اجلاس میں پریزائیڈنگ آفیسر یعقوب ناصر نے ووٹنگ کے عمل کے ضابطے کے بارے میں آگاہ کیا۔

تحلیل ہونے والی کمیٹیوں میں سینیٹ کی 4 سیکریٹریٹ کمیٹیاں، سینیٹ کی 30 قائمہ کمیٹیاں اور ایوان بالا کی 4 فنکشنل کمیٹیاں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ سینیٹ کی ڈومیسٹک، 3 سلیکٹ، انسانی حقوق کی کمیٹی اور 4 دیگر کمیٹیاں بھی تحلیل ہو گئیں جبکہ پبلک اکاونٹس کمیٹی، نیب لاء اور پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹیاں بھی غیر فعال ہوگئی ہیں۔

نومنتخب سینیٹرز ایوان بالا میں حلف اٹھارہے ہیں — فوٹو: ڈان نیوز

واضح رہے کہ ہر 3 سال بعد سینیٹ کے 104 ارکان میں سے نصف 52 ریٹائرڈ ہو جاتے، جن کا قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ذریعے انتخاب کیا جاتا ہے۔