163

چیئرمین سینیٹ کیلئے ووٹنگ شروع: راجا ظفرالحق اور صادق سنجرانی مدمقابل

اسلام آباد: چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لئے ایوان بالا میں ووٹنگ جاری ہے اور 103 ارکان اپنا حق رائے دہی استعمال کررہے ہیں۔

صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے مقرر کردہ پریزائیڈنگ آفیسر سردار یعقوب ناصر کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس جاری ہے جس کے دوران خفیہ رائے شماری کے ذریعے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخابی عمل جاری ہے۔

تمام اراکین خفیہ رائے شماری کے ذریعے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے لئے نامزد امیدواروں کو ووٹ دے رہے ہیں۔

خفیہ ووٹنگ شروع ہوئی تو سینیٹر حافظ عبدالکریم نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا،

حکمراں اتحاد کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے لئے راجا ظفرالحق اور ڈپٹی چیئرمین کے لئے عثمان کاکڑ مدمقابل ہیں جب کہ اپوزیشن اتحاد کے امیدوار صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ اور سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کے لئے انتخابی دوڑ کا حصہ ہیں۔

اپوزیشن اتحاد کے صادق سنجرانی کو تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان اور بلوچستان کے آزاد سینیٹرز کی حمایت حاصل ہے۔

جب کہ مسلم لیگ (ن) اور اس کے اتحادیوں کے نامزد امیدوار راجا ظفرالحق کو نیشنل پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، مسلم لیگ فنکشنل، جماعت اسلامی اور فاٹا سے 2 آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

دوسری جانب اپوزیشن اتحاد میں شامل ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین کے لئے نامزد سلیم مانڈوی والا کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

نومنتخب سینیٹر اسحاق ڈار آج کی ایوان کی کارروائی کا حصہ نہیں اس لیے 103 سینیٹرز پر مشتمل ایوان میں 52 ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار چیئرمین سینیٹ بن جائے گا۔

دونوں بڑی جماعتیں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لئے درکار مطلوبہ نمبر حاصل کرنے کا دعویٰ کر رہی ہیں۔

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے قواعد

سینیٹ قواعد کے مطابق اکثریتی ووٹ لینے والا امیدوار ہی کامیاب ہوگا جس کے لئے 53 ووٹوں کا حصول ضروری نہیں، مقابلہ برابر ہونے پر کسی امیدوار کے اکثریت لینے تک ووٹنگ جاری رہے گی۔

ایم کیو ایم کا سلیم مانڈوی والا کو ووٹ نہ دینے کا اعلان

وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان بہادرآباد گروپ کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے چیئرمین سینیٹ کے لئے صادق سنجرانی کو ووٹ دینے تاہم ڈپٹی چیئرمین کے لئے سلیم مانڈوی والا کو ووٹ نہ دینے کا اعلان کیا۔

جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے پورے پینل کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔ 

فاٹا کے آزاد اراکین نے بھی پیپلز پارٹی اور اپوزیشن کے نامزد امیدواروں کو ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے جب کہ جے یو آئی (ف) اور جماعت اسلامی کے ارکان کی مشاورت جاری ہے۔

سینیٹ کے نومنتخب ارکان نے حلف اٹھالیا 

صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے سردار یعقوب ناصر کو پریدائیڈنگ افسر مقرر کیا گیا جن کی زیرصدارت سینیٹ کے اجلاس کے دوران نومنتخب 51 سینیٹرز نے حلف اٹھایا۔

سینیٹ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد تمام نومنتخب سینیٹرز نے حلف لیا اور رول آف ممبر پر دستخط کیے، سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے رول آف ممبر پر دستخط کیے تو پورے ایوان میں ممبران نے دیر تک ڈیسک بجائے۔

سینیٹ ممبران نے نشست سے اٹھ کر رضا ربانی کو مبارکباد بھی دی۔

پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والی سینیٹر کرشنا کولہی تھر کے روایتی لباس میں حلف برداری کے لئے ایوان میں آئیں جب کہ ان کے والدین بھی تقریب حلف برداری دیکھنے کے لئے سینیٹ ہال آئے۔