جیکب آباد میں انسداد پولیو مہم کے دوران مبینہ زیادتی کی شکار خاتون پولیو ورکر کو شوہر نےگھر سے نکال دیا۔
ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ کا کہنا ہےکہ خاتون کو شوہر نے سیاہ کاری کا الزام لگا گھر سے نکال دیا ہے۔ خاتون نے اپنے سسرال اور شوہر کی جانب سے جان کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔
ڈی آئی جی کا کہنا ہےکہ خاتون کو شوہر اور سسرال سے تحفظ کے لیے عدالت میں پیش کیا جائےگا، عدالت میں خاتون نے اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی کی تصدیق کی ہے۔
پیر محمد شاہ کا کہنا تھا کہ ہر پہلو سے تفتیش کر رہے ہیں، مرکزی ملزم بھی گرفتار ہے، خاتون نے پہلے ڈکیتی اور ڈرانے دھمکانے کا بیان دیا تھا، خاتون نے دونوں بیانات کسی دباؤ پر تو نہیں دیے اس کا جائزہ لیا جائےگا، بیانات تبدیل کرانے میں کوئی ملوث نکلا تو کارروائی کی جائےگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جیکب آباد کے نواحی گاؤں اللہ بخش جکھرانی میں پولیو کے خاتمے کے قطرے پلانےکے لیے جانے والی ورکر سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔
بعدازاں خاتون نے خود سے زیادتی کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوئی، ہم قطرے پلا کر واپس آرہے تھے کہ ایک گھر میں آدمی نے سر پر پستول رکھ دی، مجھ سےموبائل اور پیسےمانگے جو میں نے دے دیے۔
خاتون پولیو ورکر کا کہنا تھا کہ میرےدل کی دھڑکن تیز اور طبعیت خراب ہوگئی، ساتھی ورکر مجھے اسپتال لے آیا، جس آدمی نے فون اور پیسے چھینے اسے پہچان سکتی ہوں۔
اس کے بعد جیکب آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں لیڈی پولیو ورکر نے اپنے ساتھ زیادتی کا بیان دے دیا جس کے بعد پولیس نے ملزم نے کو گرفتار کرلیا۔
ڈپٹی کمشنر ظہور مری اور ایس ایس سُمیر نور چنہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مرکزی ملزم احمد جکھرانی کو اسلحے سمیت گرفتار کر لیا ہے جب کہ خاتون کے ڈی این اے نمونے جامشورو منتقل کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خاتون کے پہلے بیان کے مطابق ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا تھا، اسی مقدمے میں زیادتی کی دفعہ شامل کی جائےگی۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ قبائلی معاشرے کے باعث خاتون اس وقت گھبرا گئی تھی، عدالت میں خاتون نے زیادتی کا بیان دیا۔