216

افغان سیکورٹی فورسزپر حملہ‘18جوابی کارروائی میں 40جنگجومارنے کا دعویٰ

کابل۔افغانستان میں موسم بہار کی آمد سے قبل ہی طالبان کے حملوں میں تیزی آ گئی ہے۔ ایک تازہ کارروائی میں جنگجوں نے افغان سکیورٹی دستوں کے 18اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ،ادھر افغان وزارت دفاع نے کہاہے کہ بعد ازاں لڑاکا طیاروں کی بمباری میں چالیس جنگجو مارے گئےِ فضائی بمباری کے نتیجے میں ایک افغان خاندان کے سات ارکان بھی ہلاک ہوگئے۔

دوسری جانب افغان طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ان کی اس کارروائی میں کم از کم 53کمانڈوز کو ہلاک اورمتعددکو زخمی کرنے کے علاوہ بڑی تعداد میں اسلحہ بھی تحویل میں لے لیا گیا۔ کارروائی کمانڈوز کی بالا بلوک کے قریبی علاقے ٹاپا سادات آمد پر کی گئی۔افغان میڈیا کے مطابق گھات لگا کر بیٹھے افغان طالبان کے متعدد جنگجوں نے مغربی صوبے فراہ میں سکیورٹی دستوں پر دھاوا بول دیا۔ گزشتہ روز کیے جانے والے اس حملے میں اب تک دس پولیس اہلکاروں اور خصوصی افغان دستوں کے آٹھ فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

یہ حملہ بالا بلوک نامی ضلع میں کیا گیا۔ فراہ کی صوبائی کونسل کے سربراہ فرید احمد بختاور نے جرمن خبر رساں ادارے سے بات چیت میں اس حملے اور اس کے نتیجے میں اٹھارہ سکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے بتایا کہ حملے کے وقت سکیورٹی دستوں نے فضائی مدد طلب کر لی تھی۔

بعد ازاں لڑاکا طیاروں کی بمباری میں چالیس جنگجو مارے گئے۔ فرید احمد بختاور نے مزید بتایا کہ فضائی بمباری کے نتیجے میں ایک افغان خاندان کے سات ارکان بھی ہلاک ہوئے۔دوسری جانب افغان طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ ان کی اس کارروائی میں کم از کم 53کمانڈوز کو ہلاک اورمتعددکو زخمی کرنے کے علاوہ بڑی تعداد میں اسلحہ بھی تحویل میں لے لیا گیا۔

ٹوئٹر پر جاری کردہ اس بیان میں بتایا گیا کہ کارروائی کمانڈوز کی بالا بلوک کے قریبی علاقے ٹاپا سادات آمد پر کی گئی۔امریکی و افغان عسکری قیادت کے مطابق ان کے مسلسل فضائی حملوں اور بری کارروائیوں کے تناظر میں افغانستان میں سرگرم طالبان جنگجو دبا کا شکار ہیں۔

تاہم یہ جنگجو مسلسل حملوں کی صورت میں افغان دستوں کو نقصان بھی پہنچاتے آئے ہیں اور دریں اثنا یہ بھی ثابت کرتے آئے ہیں کہ وہ اب بھی ایک حقیقی خطرہ ہیں۔تازہ حملہ ایران کی سرحد سے قریب ہلمند صوبے کے قریب پیش آنے والا تازہ ترین واقعہ ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ عنقریب وہاں موسم بہار بھی شروع ہونے والا ہے، جب طالبان کے حملوں میں عموما اضافہ نوٹ کیا جاتا ہے۔