قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف کی تقریر کے دوران کافی گرما گرمی دیکھنے میں آئی ۔
خواجہ آصف نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ کل یا پرسوں کے واقعے پر تفصیلی بحث ہو گئی ہے، جب آپ کہیں کہ بانیٔ پی ٹی آئی نہیں تو پاکستان نہیں تو کل جیسا ردِعمل آنا تھا۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ آپ کرنل شیر خان کا مجسمہ توڑ کر اس کی توہین کریں پھر 6 ستمبر کو جا کر فاتحہ خوانی کریں ، اس سے بڑی منافقت نہیں ہو سکتی، جنابِ اسپیکر! میں نے ان کی دم پر پیر رکھا ہے تو یہ چیخ رہے ہیں۔
یہ بات سنتے ہی علی محمد خان اور شاندانہ گلزار اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے ، خواجہ آصف نے شاندانہ گلزار سے کہا کہ میں آپ کے منہ نہیں لگنا چاہتا، پھر آپ کہیں گی میں خاتون ہوں۔
علی محمد خان نے خواجہ آصف سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ تمیز سے بات کرو۔ خواجہ آصف نے علی محمد خان کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے تمیز آپ سے سیکھی ہے۔