کینیڈا نے ویزا منظور کرنے کے رجحان میں کمی کردی اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریکارڈ تعداد میں تارکین وطن کو واپس بھی بھیج رہا ہے جو اپنی دستاویزات کے ساتھ اس کی سرحدوں تک پہنچ جاتے ہیں۔
ویزا مسترد کیے جانے کے رجحان میں اضافہ ایسے وقت میں ہوا جب وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی لبرل حکومت کو عارضی رہائشیوں کی تعداد کو کم کرنے کے لیے بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے جس میں مکانات کی قلت اور بلند قیمتوں جیسے مسائل کا ذمہ دات تارکین وطن کو ٹھہرایا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صرف جولائی میں کینیڈا نے 5,853 غیر ملکی مسافروں کو داخلے کی اجازت دینے سے انکار کیا، جو جنوری 2019 کے بعد سب سے بڑی تعداد ہے، ان مسافروں میں طلبا، ورکرز اور سیاح شامل تھے جنہیں واپس جانے کا کہا گیا۔
اوسطاً 2024 کے پہلے 7 مہینوں میں ہر ماہ 3,727 غیر ملکی مسافروں کو واپس بھیج دیا گیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے، جولائی میں 285 ویزا رکھنے والوں کو ناقابل قبول سمجھا گیا، جو 2019 کے بعد کسی ایک مہینے میں سب سے زیادہ ہے۔
کینیڈین حکومت عوامی طور پر کسی خاص پالیسی تبدیلیوں پر توجہ نہیں دے رہی جس کی وجہ سے ویزا مسترد ہونے میں اضافہ ہوا۔کینیڈا بارڈر سروسز ایجنسی کے ترجمان نے کہا کہ سی بی ایس اے کا کردار، پالیسی اور عمل ہمیشہ کینیڈا آنے والے افراد کی قابل قبولیت کا جائزہ لینا رہا ہے, یہ تبدیل نہیں ہوا ہے۔
تاہم کینیڈا کا امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کم ویزوں کی منظوری دے رہا ہے، منظور شدہ وزیٹر ویزا کی درخواستوں کا تناسب کووڈ وبا کے عروج کے بعد سے کسی بھی وقت کے مقابلے جون میں زیادہ تھا۔
رپورٹ کے مطابق جنوری، فروری، مئی اور جون 2024 میں منظور شدہ درخواستوں سے زیادہ درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔
کینیڈا میں منظور شدہ اسٹڈی اور ورک پرمٹس کی تعداد 2023 اور 2022 میں دیکھی گئی اعلیٰ سطحوں سے کم ہوئی ہے،یہ کمی مستقل رہائش کے لیے درخواست دینے والے لوگوں کی تعداد کو محدود کرنے کی حکومت کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے۔
کینیڈا کی حکومت نے جنوری میں بین الاقوامی طلباء کے لیے اسٹڈی پرمٹ کی حد کا اعلان کیا تھا، حکومت اپنے عارضی غیر ملکی کارکن (TFW) پروگرام کو بھی محدود کر رہی ہے۔
انتہائی ہنر مند غیر ملکی شہری، بشمول بین الاقوامی طلبا، امریکا پر کینیڈا کا انتخاب کرتے ہیں کیونکہ امریکہ میں H-1B کا درجہ یا مستقل رہائش حاصل کرنا مشکل ہے، اور عارضی حیثیت میں کام کرنا اور کینیڈا میں مستقل رہائش حاصل کرنا آسان ہے۔