سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے نوٹی فکیشن پر عمل درآمد روک دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں سندھ حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق اور دیگر کی درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
عدالت نے اپنے حکم نامے میں سندھ حکومت کو ڈبل کیبن کی گاڑیوں کی خریداری پر مزید کارروائی روکنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ حکومت اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 137 ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کی منظوری دی ہے۔ ان گاڑیوں کی مالیت ایک ارب 99 کروڑ روپے سے زائد ہے۔ صوبے کو اس وقت مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ سندھ میدانی علاقہ ہے، اس کے لیے فور بائے فور ڈبل کیبن گاڑیوں کی ضرورت نہیں۔ عدالت سے استدعا ہے کے گاڑیاں خریدنے کا نوٹیفکیشن اور وزیراعلیٰ کی منظوری کو کالعدم قرار دیا جائے۔
یاد رہے کہ سندھ حکومت صوبے میں تعینات اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے لگژری گاڑیاں خریدنے کیلئے2 ارب روپے جاری کرنے کیلئے محکمہ خزانہ کو خط لکھا تھا۔