15

کار ساز حادثہ کیس، فریقین میں معاملات طے، ملزمہ نتاشا کی ضمانت منظور

کراچی میں ہونے والے کار ساز کیس میں متوفیان کے اہل خانہ نے عدالت میں معاہدے کی تصدیق کردی۔ جاں بحق عمران عارف اور آمنہ عارف کے ورثا کی جانب سے حلف نامہ عدالت میں پیش کردیا گیا۔ اہل خانہ نے کہا کہ معاہدہ کسی دباؤ کے بغیر اللہ کی رضا کیلئے کیا ہے۔ عدالت نے ایک، ایک لاکھ مچلکے کےعوض ملزمہ نتاشا اور خاوند کی درخواست ضمانت منظور کرلی جبکہ منشیات استعمال کرنے کے کیس میں درخواست ضمانت کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ دوسری جانب ملزمہ کے وکیل نے کہا ہے کہ نتاشا کو عدالت نے ضمانت دی ہے تو وہ جہاں چاہے ملک سے باہر بھی جاسکتی ہے۔

کارساز کیس میں نیا موڑ سامنے آیا ہے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی میں کارساز ٹریفک حادثہ کیس کی سماعت سے قبل ہی ایک حلف نامہ منظرعام پر آیا جس میں متوفیان کے اہلخانہ اور دیگر فریقین کے مابین معاملات طے پانے سے متعلق تھے۔

 کہا گیا کہ ہمارے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں ہم نے ملزمہ کو معاف کردیا، ہم نے اللہ کے نام پرمعاف کیا، جو بڑا مہربان اورنہایت رحم والاہے۔

حلف نامہ کے مطابق ملزمہ کو ضمانت دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، جو حادثہ ہوا تھا وہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا، ہم نے بغیر کسی دباؤ ہے یہ نو ابجیکشن سرٹیفیکٹ دیا ہے، ہم نے حلف نامے میں جو کچھ کہا ہے بالکل درست کہا ہے۔

نتاشا ذہنی مریضہ ہے، اگست 2005 سے علاج چل رہا ہے، وکیل ملزمہ

ملزمہ نتاشا کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی تو وکیل ملزمہ نے عدالت میں کہا کہ ملزمہ ذہنی مریضہ ہے، اگست 2005 سے علاج چل رہا ہے، ملزمہ کے پاس برطانیہ کا ڈرائیونگ لائسنس ہے۔

وکیل ملزمہ نے کہا کہ ڈرائیورنگ لائسنس پاکستان میں 6 ماہ تک کارآمد ہے، جاں بحق افراد کے ورثا نے اللہ کےنام پرمعاف کردیا ہے۔

دوران سماعت مدعی مقدمہ کے وکیل نے نوابجیکشن سرٹیفیکٹ عدالت میں جمع کرادیے۔ اس موقع پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگرآپ نےعدالت سے حقائق چھپائے تو آپ اللہ کوجواب دہ ہونگے۔ بعدازاں عدالت نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

وفقے کے بعد شروع ہونے والی سماعت میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی نے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا اور ملزمہ نتاشا اور خاوند کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ایک، ایک لاکھ مچلکے کےعوض ضمانت مںظورکیں۔

**نتاشا جہاں چاہے ملک سے باہر بھی جاسکتی ہے، وکیل ملزمہ **

ملزمہ نتاشا کے وکیل عامر منسوب ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ نتاشہ کے یورین میں میتھافیٹامائن نکلا مگر خون میں نہیں، نتاشا کو عدالت نے ضمانت دی ہے تو وہ جہاں چاہے ملک سے باہر بھی جاسکتی ہے، عدالت نے نتاشا کو کہیں جانے سے نہیں روکا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بس اتنا معلوم کہ اہلخانہ نے اللہ کی رضا پر معاف کیا ہے، معاوضے سے متعلق مجھے کچھ معلوم نہیں، مرحومین نے اللہ کی رضا کے لئے معاف کیا ہے وہ سب سے افضل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیکشن 11 کی سزا 3 سال ہے میڈیکل رپورٹ کو چیلنج کریں گے، پولیس کے پاس سیمپلز تھے وہ جو چاہے کر سکتی ہے، پہلا واحد مقدمہ ہے جس میں بلڈ کلیئر ہے اور یورین میں میتھافیٹامائن ہے۔

یاد رہے کہ 19 اگست کو کراچی میں کارساز روڈ پر تیز رفتار گاڑی بے قابو ہو کر راہ گیروں پر چڑھ دوڑی تھی، حادثے میں باپ بیٹی جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے گاڑی چلانے والی خاتون کو گرفتار کرلیا تھا۔

حادثے میں موٹر سائیکل سوار عمران عارف اور اس کی بیٹی آمنہ جاں بحق جب کہ 4 شہری شدید زخمی ہوئے، عینی شاہدین نے بتایا کہ جیپ چلانے والی خاتون اپنے حواس میں نہیں تھی۔

جیپ چلانے والی خاتون نے موٹر سائیکلوں کو ٹکر مارنے کے بعد فرار کی کوشش میں ایک اورگاڑی کو بھی زوردار ٹکر ماری جس سےگاڑی تباہ ہوگئی تاہم معجزانہ طور پر کار سوار نوجوان محفوظ رہا، جب کہ ٹکر کے بعد جیپ بھی الٹ گئی۔

21 اگست کو سٹی کورٹ کراچی نے کار ساز ٹریفک حادثے کے کیس میں ملزمہ نتاشا کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، واقعے میں باپ اور بیٹی تیز رفتار گاڑی کی ٹکر لگنے سے جاں بحق ہوگئے تھے۔

23 اگست کو کراچی کے علاقے کارساز میں ایس یو وی گاڑی کی ڈرائیور نتاشا دانش کے ہاتھوں گاڑی تلے روند کر قتل کیے جانے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

کارساز سروس روڈ حادثے کی نئی فوٹیج سامنے آگئی تھی جس میں پتا چلا ہے کہ خاتون نے اسی روڈ پر پہلے ایک سفید رنگ کی کرولا گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران ایک اور موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی کو روند ڈالا۔