181

پاکستانی ٹرکوں کو کابل جانے سے روک دیا گیا

اسلام آباد ۔افغان سکیورٹی حکام نے پاکستانی مال سے لدے ہوئے ٹرکوں کابل جانے سے روک دیا ہے ۔افغان ذرائع نے ’’این این آئی ‘‘ کو بتایا کہ پاکستان نے تقریباً تین سال بعد افغانستان کے ساتھ غلام خان سرحد تجارت کیلئے تجرباتی طورپر نومارچ کو کھول دی تھی اور سیمنٹ سے بھرے چار ٹرک جمعہ کی صبح روانہ کردیئے گئے تھے لیکن افغانستان میں دو کلو میٹر تک سفر کر نے کے بعد انہیں چیک پوسٹ پر روکا گیا اورواپس بھجوا دیا تاہم پاکستانی حکام نے ٹرک ڈرائیور وں کو زیرو پوائنٹ روکنے کی ہدایت کی تاکہ افغان حکام سے رابطہ کر کے مسئلہ کا حل نکالا جائے ۔

افغان ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز کے حکام نے ٹرک ڈرائیورز کو بتایا کہ کابل سے گرین سگنل نہ ملنے تک ٹرکوں کو کابل جانے کی اجازت نہیں دی جائیگی ۔’’این این آئی‘‘ کو افغا ن ذرائع کے معلوم ہوا ہے کہ پاکستانی اور افغان حکام کے درمیان مسئلے کے حل کیلئے جمعہ اور ہفتہ کو مذاکرات کے تین دور ہوئے تاہم افغان حکام نے ہفتہ کی شام تک ٹرکوں کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی ۔اسلام آباد میں سفارتی ذرائع سے رابطہ کر نے پر بتایا کہ خوست صوبے کے حکام سے افغان سفارتکاروں کا رابطہ ہوا ہے تاکہ مسئلے کا حل نکالاجائے تاہم یہ رابطے بھی اب تک غیر موثر معلوم ہوتے ہیں ۔

افغان سکیورٹی حکام نے ٹرکوں کو نہ جانے کی کوئی وجہ نہیں بتائی لیکن ان کو شکوہ تھا کہ پہلے پاکستانی ٹرکوں کو پروگرام کے مطابق سات مارچ کو افغانستان میں داخل ہونا تھااور اس کیلئے سرحد کے اس پار انتظامات بھی کئے گئے تھے ۔ذرائع کے مطابق ہفتے کو خوست کے ڈپٹی گور نر اور پاکستانی حکام کا رابطہ ہوا تھا کہ ٹرکوں کو آگے جانے کی اجازت دی جائے تو پاکستانی حکام کو بتایاگیا کہ انہیں بھی مزید انتظار کر نا پڑیگا ۔پاکستانی حکام نے نو مارچ کو سیمنٹ سے بھرے ہوئے چار ٹرک بھیجے تھے اور چار مزید ٹرکوں کو ہفتے کو بھجواناتھا ۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے افغان تاجر اور حکومت بار بار پاکستان سے سرحد کی بندش اور راہداری تجارت میں مشکلات کی شکایت کرتے تھے لیکن اب جب پاکستان نے غلام خان سرحد کھولنے کے بعد افغانستان مال بھجوایا تو افغان سکیورٹی حکام نے ٹرکوں کو ر وک دیا۔’’این این آئی ‘‘کو افغان ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ خوست کے گور نر اور سویلین حکام پاکستانی ٹرکوں کو آگے جانے کی اجازت دینے کے حامی ہیں لیکن سکیورٹی حکام نے ٹرکوں کو روک رکھا ہے ۔یاد رہے کہ پہلے سات مارچ کو سرحد کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم مزید سہولتوں کو یقینی بنانے کیلئے فیصلہ ملتوی کردیا گیا تھا۔