**وزیراعلی کے پی علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ کل اسلام آباد میں ڈَنکے کی چوٹ پَر جلسہ کرینگے، میں جلسے کی اجازت اسلام آباد ہائی کورٹ نے دی ہے، جبکہ اسد قیصر نے کہا کہ جلسے میں کوئی بھی روکاٹ ڈالا گیا تو جو کچھ بھی ہوا تو ذمہ دار روکاٹ ڈالنے والے ہونگے **
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وفاقی حکومت فسطائیت پر اتر آئی ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہمیں جلسے کی اجازت دی ہے، اور جلسے کا این او سی کمشنر اسلام آباد نے منسوخ کردیا ہے۔
وزیراعلی کے پی نے کہا کہ فاقی حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کرتا ہوں صوابی انٹر چینج سے میں خود جلوس کی قیادت کروں گا، ہر صورت میں ترنول چوک میں جلسہ ہوگا۔ کل ثابت ہوگا کہ طاقت ان مینڈیٹ چوروں کی ہے یہ اس ملک کے عوام کی۔
جلسہ کی اجازت نہ ملنے پر پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کا بیان سامنے آگیا، اسد قیصر نے کہا کہ جلسہ ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کی اجازت سے کر رہے ہیں، روکاٹیں ڈالنے کی کوشش کی گئی تو ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے عدالت سمیت ہر جگہ جلسے کے لیے درخواست کی ہے،ہم جلسہ ضرور کریں گے۔
رہنما پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی کی تمام لیڈر شپ صوابی انٹرچینج کے قریب ریسٹ ایریا پر جمع ہونگے، یر اعلیٰ، علی امین اور محمود خان اچکزئی جلوس کی قیادت کرینگے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ہم اسلام آباد میں پر امن جلسہ کرینگے، جلسہ ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے،جلسے میں کوئی بھی روکاٹ ڈالا گیا تو جو کچھ بھی ہوا تو ذمہ دار روکاٹ ڈالنے والے ہونگے۔
ادھر پی ٹی آئی کے جلسے سے قبل پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے، ترنول کےمقام سے پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کی گرفتاریاں شروع کر دی ہیں،پولیس نے 15 کارکنان کو گرفتار کر لیا ہے۔