سپریم کورٹ نے بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی مبینہ آڈیو لیکس سے متعلق گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا،تحریری حکمنامہ 5 صفحات پر مشتمل ہے۔
سپریم کورٹ نے حکمنامے میں کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا 25 جون کا فیصلہ معطل کیا جاتا ہے،اسلام آباد ہائیکورٹ میں آڈیو لیکس سے متعلق کیس پر حکم امتناع دےدیا گیا۔
تحریری حکمنامے میں کہاگیاہے کہ 19مئی 2023 کو وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن قائم کیا،انکوائری کمیشن پر سپریم کورٹ نے حکم امتناع جاری کیا جس کی آج تک سماعت نہ ہوسکی،وفاقی حکومت نے اپیل میں موقف اختیار کیا کہ ہائیکورٹ نے ازخود نوٹس کا دائرہ اختیار استعمال کیا۔
سپریم کورٹ نے کہاکہ بشریٰ بی بی نے ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں کہا کہ آڈیو من گھڑت ہے، ہائیکورٹ اس بات کی پابند تھی کہ پہلے ان الزامات کا جائزہ لیتی،تاحکم ثانی اسلام آباد ہائیکورٹ کو کاروائی سے روکا جاتا ہے، مقدمے کے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے، فریقین چاہیں تو اضافی دستاویزات جمع کراسکتے ہیں۔