عراق میں گزشتہ ایک مہینے میں 1200 پاکستانی شہری گرفتار ہوئے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق پاکستان کے سفارتی ذرائع نے بتایا کہ عراق میں چوری کی وارداتوں منشیات بیچنے اور بھکاریوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا جس کے باعث پاکستانی شہریوں پر عراقی حکام کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔
سفارتی ذرائع نے کہا کہ پاکستانی شہری چوری، منشیات بیچنے، بھیک مانگنے کے جرم میں گرفتارکیے گئے، گرفتار کیے گئے پاکستانی شہریوں میں سے 800 کو پاکستان ڈی پورٹ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ 400 گرفتار پاکستانیوں کو ڈی پورٹ کرنے کا عمل جاری ہے، عراقی حکومت کے 800 پاکستانیوں کے ڈی پورٹ کرنے پر 3 لاکھ ڈالر خرچ ہوئے، گرفتار افراد میں 66 خواتین اور بچے بھی شامل ہے، 3 خواتین حاملہ اور 2 ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ذرائع سفارت خانے کے مطابق گرفتار کیے گئے افراد زائرین کے ویزے پر عراق گئے تھے، گرفتار افراد میں 900 کے قریب افراد غیر قانونی طور پر عراق میں رہائش پذیر تھے۔
یاد رہے کہ 25 جولائی کو ایوان بالا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 50 ہزار پاکستانی زائرین عراق میں جاکر غائب ہو گئے ہیں۔
وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے کمیٹی اجلاس میں انکشاف کیا کہ 50 ہزار کے قریب پاکستانی عراق میں جا کر غائب ہو گئے ہیں، چند روز پہلے میری عراق کے سفیر سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ زیارات کے لیے عراقی حکومت مفت ویزہ جاری کرتی ہے لیکن ٹورر آپریٹرز زائرین سے ویزے کی فیس بھی 80 سے 90ڈالر وصول کرلیتے ہیں۔