وفاقی حکومت نے 14 اگست کے موقع پر پاکستان بھر کی جیلوں میں موجود قیدیوں کی سزاؤں میں تین ماہ کی معافی کا اعلان کردیا ہے۔
وزارت داخلہ نے ملک بھر کے صوبائی سیکرٹریز داخلہ کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس کے مطابق اس معافی کا اطلاق ملک بھر کی جیلوں میں موجود عمر قید کے قیدیوں پر ہوگا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس کا اطلاق ریاست کے خلاف سرگرمیوں، فرقہ وارایت، زنا حدود آرڈنینس، چوری ڈکیتی ،اغواء، دہشت گردی کی دفعات کے تحت سزا یافتہ قیدیوں پر نہیں ہوگا۔
اسی طرح اس معافی کا اطلاق 65 سال یا اس سے زائد اُن مرد قیدیوں پر بھی جو اپنی قید کا ایک تہائی حصہ گزار چکے ہوں۔ اسی طرح 60 سالہ ان خواتین قیدیوں پر بھی اس کا اطلاق ہوگا جو اپنی قید کا ایک تہائی حصہ گزار چکے ہوں۔
وزارت داخلہ کے مطابق اس کا اطلاق ان خواتین قیدیوں پر نہیں ہوگا جو دہشت گردی کے مقدمات میں قید ہوں۔ وہ خواتین قیدی جن کے پاس بچے ہوں اور وہ مختلف جرائم میں قیدہیں تاہم اگر ایسی خواتین دہشت گردی سمیت دیگر سنگین نوعیت کے مقدمات میں قید ہوں ان پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔
مراسلے کے مطابق 18 سال سے کم قیدی بچوں پر بھی اس کا اطلاق ہوگا جو اپنی قید کا ایک تہائی حصہ مکمل کرچکے ہوں تاہم دہشت گردی سمیت دیگر سنگین نوعیت کے مقدمات میں قید بچوں پرا س کا اطلاق نہیں ہوگا۔