20

مخصوص نشستیں، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کر دی

الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی درخواست دائر کر دی۔

ا لیکشن کمیشن کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں سپریم کورٹ سے 12جولائی کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کی گئی ہے۔

سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ واپس لیا جائے۔

ا لیکشن کمیشن نے درخواست میں موقف اپنا کہ الیکشن کمیشن نے آئین و قانون کے مطابق اپنی ذمہ داری سرانجام دی، پی ٹی آئی کے 39 ارکان کی حد تک فیصلے پر عمل کر دیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ ا لیکشن کمیشن نے کسی قانونی و عدالتی فیصلہ کی غلط تشریح نہیں کی، عدالتی فیصلے پر من و عن عمل کیا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سپریم کورٹ آئین کے آرٹیکل 218 میں مداخلت نہیں کر سکتی۔

آئین کی غلط تشریح پر معاملہ آئینی ادارے کو ریمانڈ کیا جانا چاہیے، الیکشن کمیشن نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی فیصلے پر نظرثانی دائر کرنا آئینی حق ہے۔

ا لیکشن کمیشن آزاد اراکین کے کاغذات نامزدگی پارٹی وابستگی کے دستاویزات اور بیان حلفی کی سکروٹنی بھی کرے گا، سکروٹنی کے لیے الیکشن کمیشن نے اسپیشل سیکرٹری کی سربراہی میں چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا تھا،سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دیا تھا۔