امریکی خلائی ادارے ناسا کے محققین نے خلا ءمیں لیزر کمیونی کیشنز کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کے تحت 4 کے ویڈیو فوٹیج آسمان میں موجود ہوائی جہاز سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن اور بیک پر نشر کی گئی ہے۔
یہ کارنامہ بتاتا ہے کہ خلائی ایجنسی آرٹیمس مشن کے دوران چاند پر اترنے کی براہ راست کوریج فراہم کرسکتی ہے اور آپٹیکل مواصلات کی ترقی کے لئے اچھی علامت ہے جو انسانوں کو مریخ اور اس سے آگے جوڑ سکتی ہے۔
ناسا عام طور پر سطح سے خلا ءمیں ڈیٹا بھیجنے اور بات کرنے کے لیے ریڈیو لہروں کا استعمال کرتا ہے لیکن ادارے کا کہنا ہے کہ انفراریڈ روشنی کا استعمال کرتے ہوئے لیزر کمیونی کیشنز ریڈیو کے مقابلے میں 10 سے 100 گنا زیادہ تیزی سے ڈیٹا منتقل کر سکتی ہیں۔
انجینئروں نے ایک طیارے میں پورٹ ایبل لیزر ٹرمینل نصب کیا اوراس کو ایری جھیل کے اوپر سے پرواز کرائی اور کلیولینڈ میں قائم مرکز میں ڈیٹا بھیجا۔ بعد ازاں ڈیٹا کو زمینی نیٹورک کے ذریعے ناسا کے میو میکسیکو فیسیلٹی بھیجا گیا جہاں سائنس دانوں نے 22 ہزار میل دور لیزر کمیونیکیشنز ریلے ڈیمانسٹریشن (ایل سی آر ڈی) تک بھیجا گیا۔
ایل سی آر ڈی سے اس پیغام کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر ILLUMA-T پر بھیجا گیا۔