وزیر صنعت و تجارت پنجاب چوہدری شافع حسین نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسر (آئی پی پیز) کو بجلی پیدا کیے بغیر کیپسٹی پیمنٹ ملک و قوم کے ساتھ زیادتی قرار دیتے ہوئے معاہدوں پر نظر ثانی کامطالبہ کردیا۔
اپنے بیان میں وزیر صنعت و تجارت پنجاب چوہدری شافع حسین نے کہا فرنس آئل سے بنائی گئی مہنگی بجلی انڈسٹری اور عوام کے لیے بوجھ بن گئی ہے، پچاس فیصد صلاحیت پر چلنے والے پاور پلانٹس کو سو فیصد ادائیگی قابلِ افسوس ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے بدحالی کی شکار معشیت ایسی ادائیگیوں سے مزید ڈوب رہی ہے۔
چوہدری شافع نے تجویز دی کہ سولر انرجی کے فروغ سے مہنگی بجلی اور گردشی قرضوں سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے ۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ آئی پی پیز نے فرنس آئل سے مہنگی بجلی پیدا کرکے بہت منافع کمالیا، اب آئی پی پیز کو بھی سولر انرجی کی طرف آنا ہوگا۔
صوبائی وزیر صنعت و تجارت نے بتایا پنجاب میں سولر پینلز کی تیاری کا کارخانہ لگانے کے لیے کوشاں ہیں، اس حوالے سے 25 سے زائد غیر ملکی سولر کمپنیوں سے ملاقاتیں بھی کرچکے ہیں۔