17

چیف جسٹس کو قتل کی دھمکیوں پر حکومت کا نوٹس، سخت کارروائی کا فیصلہ

 اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کو قتل کی دھمکیوں پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ریاست قتل کے فتوے برداشت نہیں کرے گی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف شرانگیز گفتگو کی گئی۔ سوشل میڈیا پر عوام کو قتل پر اکسانے کی کوشش کی گئی۔ ایسی باتوں کی اجازت دی گئی تو ریاست کا شیرازہ بکھر جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر ملک میں خون خرابے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو حیلے بہانوں سے ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ ریاست میں ایک سسٹم ہوتا ہے، بے بنیاد الزام نہیں لگا سکتے۔ ریاست پوری طاقت سے ایسے فتووں کا جواب دے گی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ریاست کسی گروہ کی ڈکٹیشن قبول نہیں کرے گی۔ ملک میں آئین کی حکمرانی ہونی چاہیے، انصاف کا بول بالا ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کو دھمکی دینا آئین سے کھلی بغاوت ہے۔ سزا و جزا کا اختیار صرف عدلیہ کے پاس ہوتا ہے۔ کسی گروہ کو یہ اجازت نہیں کہ وہ کسی کے قتل کے فتوے جاری کرے۔ دہشت گردی، خود کش حملے اور فتوے بازی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ ان عناصر کے خلاف قانون پوری قوت سے حرکت میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک میں ہر شہری کو تحفظ دینا ہے۔