قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی گرفتاری ڈال دی۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر نیب محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم نے دونوں کو گرفتار کیا۔
قبل ازیں لاہور میں درج 9 مقدمات کے تفتیشی افسران بھی اڈیالہ جیل پہنچ گئے، لاہور پولیس کی ٹیم ایس پی کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچی۔ لاہور پولیس کی ٹیم انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی سے اجازت لے کر اڈیالہ جیل پہنچی۔
ذرائع کے مطابق لاہور پولیس کی جانب سے بانی بی پی ٹی آئی کی گرفتاری ڈالے جانے کا امکان ہے۔
لاہور پولیس کی ٹیم قانونی ضابطے مکمل کرنےکے بعد اڈیالہ جیل کےاندر چلی گئی اور ابتدائی طورپرلاہورپولیس کے 3 ممبران اڈیالہ جیل اندر روانہ ہوئے۔
اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہونے والے افسران میں انسپکٹر منیر،ارحم اور اکمل شامل ہیں۔
دوسری جانب 9 جولائی کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی 9 مئی کے تین مقدمات میں عبوری ضمانت خارج کر دی تھی۔
ذرائع نے بتایاکہ 9 مئی کے مقدمات میں عبوری ضمانتوں کی منسوخی کے بعد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی گرفتاری نہیں ڈالی۔
ذرائع نے بتایاکہ لاہورکی انسداددہشت گردی عدالت نے ضمانتیں منسوخی کا تحریری فیصلہ دوروزقبل جاری کیا۔
ذرائع نے بتایاکہ اڈیالہ جیل کے ریکارڈ میں بانی پی ٹی آئی ان کیسوں میں گرفتار نہیں۔
اُدھر پی ٹی آئی کارکنان اڈیالہ جیل پہنچنا شروع ہوگئے، پی ٹی آئی کے کارکنان کو اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر ایک پر روک دیا گیا۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں بری کردیا ہے تاہم فوری طور پر عمران خان کی رہائی ممکن نہیں ہے۔
اسلام آباد کی سیشن عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی عدت کیس میں رہائی کی روبکار تو جاری کردی ہےتاہم 5 دیگر کیسز میں روبکار جاری نہ ہونے کے سبب بانی پی ٹی آئی کی رہائی ممکن نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق عمران خان 9 مئی کے راولپنڈی میں درج 12 کیسز میں ضمانت پر ہیں، ان کی راولپنڈی میں درج 5 مقدمات میں ابھی تک روبکار جاری نہیں ہوئیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اڈیالہ جیل انتطامیہ کو بانی پی ٹی آئی کی سائفرکیس میں بھی روبکار موصول نہیں ہوئی ہے۔