17

پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو جیل سے فوری رہا کرنے کا حکم

لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو جیل سے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

دو رکنی بنچ نے گوجرانوالہ مقدمے میں گرفتاری کیخلاف تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ فیصلے میں بار بار نظر بندی کے احکامات کو عدالتی نظام کو شکست دینے کے مترادف قرار بھی دیا گیا۔

صنم جاوید کی گوجرانوالہ مقدمے میں گرفتاری کیخلاف تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلہ میں عدالت نے صنم جاوید کو جیل سے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس اسجد جاوید گھرال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے 14 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ تفتیشی افسر کے پاس درخواستگزار کو مقدمے میں نامزد کرنے کے کوئی شواہد نہیں، درخواستگزار کو گوجرانوالہ کے مقدمہ میں بدنیتی کی بنیاد پر شامل کیا گیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ درخواستگزار کو مقدمے سے فوری طور پر ڈسچارج کیا جاتا ہے، ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل نے بیان دیا کہ صنم جاوید کے خلاف مزید کوئی مقدمہ درج نہیں، درخواستگزار کو بار بار ایک ہی نوعیت کے مقدمے میں نامزد کرنا بدنیتی ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ درخواستگزار کو رہائی کے بعد بار بار گرفتار کرنا عدالتی نظام کو شکست دینا ہے، جیل میں ہونے کے باوجود درخواستگزار کے نظر بندی کے احکامات جاری ہوئے، ڈپٹی کمشنر لاہور اور گوجرانوالہ نے نظر بندی کے احکامات میں کردار ادا کیا۔

فیصلے کے مطابق عدالت بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنرز کے خلاف کارروائی نہیں کر رہی، امید ہے کہ ڈپٹی کمشنرز آئندہ عدالت کو مایوس نہیں کریں گے۔

فیصلے کی کاپی جوڈیشل افسران، آئی جی اور تمام ڈپٹی کمشنر کو بھیجنے کی ہدایت کردی گئی۔