126

چیئرمین سینٹ انتخاب ٗ ن لیگ کارضا ربانی کی حمایت کا فیصلہ

اسلام آباد۔پاکستان مسلم لیگ (ن) نے چیئرمین سینیٹ کیلئے پیپلزپارٹی کی جانب سے رضا ربانی کی نامزدگی کی صورت میں ان کی حمایت کا فیصلہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر رضا ربانی نہیں آتے تو اپنا امیدوار لائیں گے اور دوسری جماعتوں کا بھرپور مقابلہ کیا جائیگا ۔بدھ کو سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف کی سربراہی میں اتحادی جماعتوں کا اہم اجلاس ہوا جس میں جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان، پشتونخوا میپ کے محمود خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے حاصل بزنجو شریک ہوئے۔

اس وقع پر مسلم لیگ (ن)کے چیئر مین راجہ ظفر الحق اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ ملاقات کے دور ان چیئر مین سینٹ اور ڈپٹی چیئر مین کے حوالے سے مختلف ناموں پر مشاورت کی گئی ۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دور ان سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے اتحادی جماعتوں کے سامنے تجویز رکھی کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے رضا ربانی کو اگر چیئرمین سینیٹ کے امیدوار کے طور پر سامنے لایا جاتا ہے تو اس فیصلے کی حمایت کی جائے۔

ذرائع کے مطابق نوازشریف کی تجویز کو اتحادی رہنماؤں کی جانب سے خوش آئند قرار دیا گیا اور تجویز کی بھرپور حمایت کی گئی۔ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگر رضا ربانی کے علاوہ دوسرے کسی امیدوار کو سامنے لایا جائے گا تو (ن) لیگ اور اس کی اتحادی جماعتیں اس کا بھرپور مقابلہ کریں گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں طے پایا کہ تمام اتحادی جماعتیں پہلے اپنے نمبر پورے کریں گی۔

نمبر گیم کی تعداد پوری ہونے کے بعد مشاورت کی جائے گی اور پھر تمام اتحادی جماعتیں اپنے امیدواروں کو سامنے لائیں گی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں حاصل بزنجو نے کہا کہ ہمارے پاس 54 ارکان ہیں اور ہمارے نمبر پورے ہیں لہٰذا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا فیصلہ پرسوں یا (آج) جمعرات کی شام تک ہوجائے گا۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف نے تصدیق کی کہ اجلاس کے دور ان مولانا فضل الرحمن سے کہا ہے کہ رضا ربانی اچھے چیئر مین رہے ہیں اگر پیپلز پارٹی رضا ربانی کو دوبارہ لاتی ہے تو ہم سپورٹ کر نے کیلئے تیار رہیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر پیپلز پارٹی رضا ربانی کو لانے کیلئے تیار نہیں تو پھر ہم اپنا میدوار لائینگے ۔یاد رہے کہ سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی تعداد 34 ہے ٗ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹ میں 5 اور نیشنل پارٹی کے بھی 5 ارکان ہیں جبکہ جے یو آئی (ف) کے سینیٹ میں ارکان کی تعداد 4 ہے۔اس طرح مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کی سینیٹ میں ارکان کی تعداد 48 ہے۔علاوہ ازیں پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری اعتزاز احسن نے دعویٰ کیا کہ چیئرمین سینیٹ متفقہ اور پیپلزپارٹی کا ہوگا ٗ تحریک انصاف بھی پیپلزپارٹی کے چیئرمین پر اتفاق کریگی۔