کراچی کے علاقے رضویہ میں مسجد کی چھت پرگٹکا بنانے کا کارخانہ پکڑا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ پولیس نے گٹکا بنانے کی مشنیں اورسامان برآمد کرلیا، اشفاق نامی شخص نے چھت کا حصہ کرائے پرلیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاہے مارے جارہےہیں۔ سندھ میں ماوے، گٹکے اور مین پوری کی فروخت اور استعمال پر پابندی ہے۔ سندھ اسمبلی سے گذشتہ سال منظور کیے گئے قانون کے مطابق ماوا ، گٹکا اور مین پوری بنانے اور بیچنے والوں کی جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔
اس کے علاوہ گٹکے کا استعمال اور فروخت عوامی مقامات کالجز اسکول اور اسپتالوں میں ممنوع قرار دے دیا گیا۔
قانون کے مطابق گٹکا کھانے والے کو چھ سال قید اور پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ بھی ہوگا۔ مزید یہ کہ گٹکے کی تلاش میں بغیر وارنٹ کسی جگہ چھاپہ مارا جاسکتا ہے۔
یہ ایک ایسا کاروبار ہے جس میں پولیس کے ملوث ہونے کی اطلاعات آتی رہی ہیں۔ رواں برس مارچ میں میرپور خاص میں ڈپٹی سپریٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) احمد کریم جیلانی گٹکا سپلائی میں ملوث پائے گئے تھے۔ جس کے بعد وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعہ کا نوٹس لیتےہوئے آئی جی سندھ کو انکوائری کی ہدایت کردی تھی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق احمد کریم جیلانی کی گاڑی سے گٹکےکی کھیپ برآمد ہوئی جس کے بعد ڈی ایس پی لیگل کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔