لندن: برطانیہ میں ہونے والے قبل از وقت عام انتخابات میں پولنگ کا وقت ختم ہو چکا ہے اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے، ایگزٹ کے سروے کے مطابق لیبر پارٹی کو واضح برتری حاصل ہے، برطانوی میڈیا نے لیبر پارٹی کے کیئر اسٹارمر کے وزیر اعظم بننے کی امید ظاہر کر دی۔
انتخابات میں متوقع کامیابی کے حوالے سے لیبر پارٹی کے کیر اسٹارمر نے سوشل میڈیا پر تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جنہوں نے ہمیں ووٹ دیا اور ہماری تبدیل شدہ لیبر پارٹی پر اعتماد کیا، میں ان سب کا شکر گزار ہوں۔
لیبر پارٹی کی نائب رہنما انجیلا رینر کہتی ہیں کہ اعداد و شمار حوصلہ افزا ہیں لیکن ایگزٹ پول ایک سروے ہے اس لیے ہمیں ابھی تک کوئی نتیجہ نہیں ملا ہے۔
برطانوی مسند اقتدار پر 14 سال برسراقتدار رہنے والی کنزرویٹو پارٹی کے میل سٹرائیڈ نے انتخابی نتائج کے ایگزٹ پول کو پارٹی کے لیے بہت مشکل لمحہ قرار دیا ہے۔
ایگزٹ پول کے مطابق لیبر پارٹی کو 650 نشستوں میں سے 410 نشستوں پر برتری حاصل ہے، جبکہ موجودہ حکمراں جماعت کنزرویٹو پارٹی کو صرف 131 نشستیں ملنے کا امکان ہے۔
موصول ہونے والے نتائج کے مطابق لیبر ڈیموکریٹک پارٹی کو 61، ریفارمز کو 13 اور اسکاٹس نیشنل پارٹی کو 10 نشستوں پر برتری حاصل ہے۔
برطانوی پارلیمنٹ کی 650 نشستوں کے لیے ہونے والے عام انتخابات میں 4500 سے زائد امیدواروں نے حصہ لیا، جبکہ امیدواروں کے انتخاب کے لیے 5 کروڑ سے زائد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
عام انتخابات کے لیے انگلینڈ، آئرلینڈ، ویلز اور اسکاٹ لینڈ میں 40 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے۔
حکمراں کنزرویٹو پارٹی، لبرل ڈیموکریٹک پارٹی، لیبر پارٹی، اسکاٹش نیشنل پارٹی اور ریفارمز سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے علاوہ آزاد امیدوار انتخابی معرکے میں شامل ہیں۔
برطانوی انتخابات میں پاکستان سمیت متعدد ایشیائی ممالک کے افراد بھی حصہ لے رہے ہیں۔