444

ملک کے بیشتر علاقوں میں آج رات بارش کی پیشگوئی

وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں شام اور رات کے اوقات میں بارش کی پیش گوئی کر دی گئی ۔ اگلے 48 گھنٹوں میں ملک بھر میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہوگا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد اور گردونواح میں تیز بارش ہوگی، جبکہ اگلے 3 سے 4 دن تک بارشوں کا امکان ہے ، حالیہ بارشوں سے گرمی کا زور کم ہوگا تاہم حبس میں اضافہ ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق آج بدھ کے روز دن کے اوقات میں ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم گرم اور شدید حبس رہی۔  تاہم شام اور رات کے وقت کشمیر، بالائی پنجاب ،اسلام آباد، خطۂ پوٹھوہار اور بالائی خیبرپختونخوامیں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو گی، اس دوران شمال مشرقی پنجاب اور میں بعض مقاما ت پر موسلادھار بارش بھی متوقع ہے۔ اس کےعلاوہ سندھ کے ساحلی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔

موسم کا حال بتانے والوں نے جمعرات کے روز بھی بالائی، وسطی پنجاب ، خطہ پوٹھوہار،اسلام آباد، کشمیر، بالائی خیبرپختونخوا اورشمال مشرقی بلوچستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بعض مقاما ت پر موسلادھار بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اور شدیدمرطوب رہا ۔تاہم شمال مشرقی پنجاب، بالائی خیبر پختونخوا ، کشمیر اور زیریں سندھ میں چند مقامات پرآندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔

گزشتہ روززیادہ سے زیادہ درجہ حرارت سبی 48، تربت، دالبندین 47، بھکر، جیکب آباداور نوکنڈی میں46ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

دوسری جانب وفاقی دار الحکومت میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے خطرہ کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ نے مسلح افواج سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پالیسی بنا لی، جس کے مطابق نالوں کی صفائی، نگرانی اور ریلیف کیمپ قائم کیے جائیں گے۔اس سلسلہ میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا، اجلاس میں ٹرپل ون بریگیڈ کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں مون سون کے حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مون سون سے قبل نالوں کی صفائی یقینی بنائے جائے گی، نالوں کی صفائی مشترکہ طور پر کی جائے گی، یونین کونسلز میں نکاسی آب کے لیے آلات فراہم کیے جائیں گے۔

اجلاس کے فیصلے کے مطابق مختلف علاقوں میں ریسکیو کیمپس بھی لگائے جائیں گے، نالوں کے اوپر سے تجاوزات ہٹانے کے لیے آپریشنز بھی کیے جائیں گے، بارش کے دوران نشیبی علاقوں اور نالوں کی مانیٹرنگ کی جائے گی، واٹر لیول بڑھنے کی صورت میں راول ڈیم کے سپل ویز کھولے جائیں گے۔