جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے الیکشن دوبارہ کرانے کا مطالبہ کردیا۔
اپنے بیان میں انہوں نےکہا کہ چاہتے ہیں دوبارہ الیکشن ہوں اور عوام اپنا فیصلہ کریں۔ ایک زمانہ تھا جب کہا جاتا تھا کہ حکومتی سائیڈ ہائبرڈ ہے اب تو اپوزیشن بھی ہائبرڈ ہے۔ اب میں ملک کو مشکل سے نکالنا چاہتا ہوں۔ پی ٹی آئی رابطہ کرے تو بات بنے گی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کبھی ریاستی معاملات عجلت سے طے نہیں ہوتے، امن وامان سے متعلق صورتحال گھمبیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کا استحکام ہمارے فائدے میں ہے۔ آج فاٹا گرینڈ جرگے میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، مسلح گروہوں پر مشتمل لوگ ماضی کے مقابلے میں کئی گنا پھیل چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلح افراد ٹریفک ناکے لگا رہے ہیں مسافروں سے بھتہ وصول کیا جارہا ہے۔ پولیس کو اجازت نہیں کہ وہ باہر ڈیوٹی کریں، ہمارے لوگوں نے سالہا سال مشکلات جھیلیں، نوجوانوں کا مستقبل تباہ ہوا۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں واقعات ہونے پر بتایا جاتا ہے کہ افغانستان سے لوگ آئے تھے،ایسے حالات رہے تو مشرق اور مغرب میں ہمارا کوئی دوست نہیں رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کا استحکام ہمارے فائدے میں ہے،ایک زمانہ تھا جب کہاجا تاتھاحکومت ہائبرڈ ہے اب تو اپوزیشن بھی ہائبرڈ ہے، چاہتےہیں دوبارہ الیکشن ہوں اور عوام اپنا فیصلہ کرے، ملک کو مشکلات سے نکالنا چاہتے ہیں ، پی ٹی آئی رابطہ کرے تو بات بنے گی۔