477

حکومت نے بجلی صارفین پر اربوں کا بوجھ ڈال دیا

اسلام آباد۔بجلی کا گردشی قرضہ ادا کرنے میں ناکامی کے بعد حکومت نے سر چارج لگا کر اربوں روپے کا بوجھ صارفین پر ڈال دیا وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی صارفین پر 1.97 روپے فی یونٹ 2 سرچارج عائد کردیئے گئے ہیں ،موجودہ حکومت پہلے بھی اس قسم کے سر چارج لگا کر بجلی بجلی کے نقسانات پورے کرچکی ہے قبل ازیں یہ سرچارج مئی 2015 میں لگائے گئے تھے تاہم ان کی مدت اب ختم ہوگئی تھی۔

بجلی کاگردشی قرضہ اداکرنے میں ناکامی کے بعد سرچارج لگاکرصارفین پراربوں روپے کا بوجھ ڈال دیاگیا ہے حکموت نے اقتدار میں آتے ہی گردشی قرضہ کی مد میں 430ارب روپے کی ادائیگی کا علان کیا تھا جس کا مقصد صارفین کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی تھا لیکن اس کے دو سال بعد ہی گردشی قرضہ چار سو ارب روپے سے بھی زائد ہو گیا ہے جو کہ 2017دسمبر کی رپورٹ کیمطابق 480ارب روپے سے بھی زائد ہے جس میں بڑے پیمانے پر بے ضابسگیوں کا انکشاف ہوا ہے جس کی انکوائری جاری ہے ۔

نیا سر چارج لگا کر بجلی چوری کی مد میں ہونے والا نقسان بھی عام صارفین پورا کریں گے حالا نکہ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے سسٹم کو بہتر بنائیں گے اور بجلی چوروں کیخلاف سخت کارروائیاں بھی کی جائیں گی لیکن حکومت تاحال بجلی چوری اور لائن لاسسز میں کمی لانے میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے زرائع کے مطابق ان سر چارج کا مقصد بجلی چوری اور لائن لاسز عما صارفین سیپورے کرکے رواں سال جون میں الیکشن سے قبل ہی بجلی کی بلا تعطل فراہمی ہے تاکہ آئندہ الیکشن میں کامیابی حاصل کی جاسکے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے نقصانات پورے کرنے اورنیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے کیلیے رقم کا بندوبست کرنے کیلیے ایک بارپھر صارفین پراربوں روپے کے سرچارج لگائے تھے 1.97 روپے فی یونٹ 2 سرچارج سے ایک عما صارف جو ماہانہ ایک سو یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرتا ہے کے بل میں دو سو سے تین سو روپے کا اضافہ ہوگا ۔