الجزائر سے تعلق رکھنے وی لاگر کو سڑک پر بغیر کسی وجہ کے لوگوں کو گلے لگانے کے جرم میں 2 ماہ جیل اور 50 لاکھ دینار جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 وی سالہ وی لاگر محمد رمزی نے گزشتہ برس یورپین وی لاگر سے متاثر ہوتے ہوئے اپنے چینل پر لوگوں کو سڑکوں پر گلے لگانے کی ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی تاہم مسلم ملک ہونے کی وجہ سے الجزائز میں ایسے اقدامات کی ممانعت ہے۔
محمد رمزی کی ویڈیو پوسٹ ہونے کے بعد سڑک پر بغیر کسی وجہ گلے لگانے پر عوام کا شدید ردعمل دیکھنے میں آیا، جس کے بعد محمد رمزی نے معافی مانگتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کا مقصد اپنی ویڈیوز کے ذریعے امن اور محبت کا فروغ ہے لیکن محمد رمزی کی معافی بھی انھیں الزامات اور سزا سے نہ بچا سکی۔
گزشتہ برس عدالت میں محمد رمزی پر الزامات ثابت نہیں کیا جاسکا تھا تاہم استغاثہ کی جانب سے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کے بعد ان کا مقدمہ الجزائر کی جوڈیشل کونسل کے پاس بھیج دیا گیا جہاں وہ مجرم قرار پائے۔
استغاثہ نے رمزی پر ان کے لوگوں کو گلے لگانے کی ویڈیو میں ناشائستہ رویے اور 'بے حیائی کی نمائش' کا الزام عائد کیا کیونکہ ان کی اس ویڈیو میں 2 لڑکیاں شارٹ اسکرٹس پہنے دیکھی گئی تھیں، ان لڑکیوں میں سے ایک کے جسم پر ٹیٹو بھی بنا ہوا تھا۔
بعد ازاں عدالت نے فیصلہ سنایا کہ محمد رمزی کو دو ماہ جیل کی سزا سنانے کے ساتھ 50 لاکھ دینار جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔