116

پاکستان میں بے گھر افراد کیلئے قرضہ امیروں نے ہڑپ کرلیا 


کراچی ۔ورلڈبینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی22کروڑ آبادی میں سے 1کروڑ افرادگھرکی سہولت سے محروم ہیں اورہر سال7لاکھ افراد بے گھر افراد کی لسٹ میں شامل ہورہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہرسال3لاکھ50ہزار رہائشی یونٹ تعمیرکئے جاتے ہیں جومجوزہ ضروریات کیلئے ناکافی ہیں جبکہ ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں کرپشن اور منی لانڈرنگ سے کمائے گئے سرمایہ کی آمدن سے پاکستان میں گھروں کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوچکی ہیں۔کمرشل بینکوں نے گھروں کی تعمیر کے لیے 75ارب روپے سے زائد کے قرضے جاری کئے ہیں لیکن یہ قرضے غریبوں کی بجائے امیر طبقہ نے حاصل کر رکھے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت میں 11لاکھ افراد گھروں سے محروم ہیں اورکھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں۔پاکستان میں گھروں کی سہولت ناپید ہے جس کیوجہ حکومت کی ناقص پالیسیاں ہیں۔ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں زیادہ ترسرمایہ کاری میں کرپشن کاعمل دخل ہوتاہے جبکہ دوسری طرف حکومت نے اس شعبہ پرٹیکسوں کی بھی بھرمار کر رکھی ہے جبکہ اس سیکٹر کو نجی شعبہ کے حوالے کرنے سے بھی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔رپورٹ کے مطابق حکومت کی وزارت ہاسنگ عوام کو رہائش کی سہولتیں فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوئی ہے۔