231

چین کا پاکستان میں جوہری توانائی یونٹ کی تعمیر کا معاہدہ 

بیجنگ۔چین کی قومی نیوکلیئر کارپوریشن(سی این این سی) جس کا شمار ملک کی دو ممتاز نیوکلیئر پاور کمپنیوں میں ہوتا ہے۔سمندر پار تعاون میں اضافہ کررہی ہے۔ یہ بات کارپوریشن کے چیئرپرسن نے بتائی ہے۔سی این این سی کے چیئرپرسن وانگ شو جن نے ملک کے اعلیٰ سیاسی مشاورتی ادارے کے پہلے سالانہ اجلاس کے موقع پر کہا کہ پاکستان ،ارجنٹائن ،سعودی عرب،گھنا اور امریکہ جیسے ممالک میں سی این این سی کے مقامی پارٹنروں کے ساتھ تعاون میں پیشرفت کی جارہی ہے۔

2017میں سی این این سی نے پاکستان میں چشمہ جوہری بجلی گھر کے چوتھے یونٹ کی تعمیر مکمل کی ۔ کمپنی نے ہوا لانگ ون ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے۔چشمہ بجلی گھر میں جوہری توانائی سے چلنے والے ایک اور یونٹ کی تعمیر کے لیے اپنے پاکستانی پارٹنروں کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے ۔پاکستان میں سی این این سی کے جوہری منصوبوں کی مجموعی تنصیبی گنجائش اس وقت 4.63ملین کلو واٹ تک پہنچ گئی ہے۔ 

جبکہ چالو پیداواری گنجائش 1.3ملین کلو واٹ سے زیادہ ہوگئی ہے۔وانگ شو جن چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس (سی پی پی سی) کی 13قومی کمیٹی کے رکن بھی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں نے بجلی کی مقامی قلت پر موثر طور پر قابو پانے اور ملک کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں مدد دی ہے۔ارجنٹائن میں جوہر منصوبوں کے لیے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ 

جبکہ سی این این سی اور اس کے سعودی عرب پارٹنر نے یورینیم اور تھوریم وسائل کے بارے میں تعاون میں اضافہ کرنے سے اتفاق کیا ہے۔گھنا میں سی این این سی نے مقامی اعلیٰ افزودہ یورینیم جوہر ری ایکٹر کو کم افزودہ یورینیم میں منتقل کرنے میں مدد دی ہے۔گزشتہ سال سی این این سی نے ٹریولنگ ویو ری ایکٹر ٹیکنالوجی کے بارے میں مل کر کام کرنے کے لیے عالمی جدید جوہر توانائی ٹیکنالوجی کمپنی بنانے کے لیے ٹیراپاور ،ایل ایل سی کے ساتھ ایک مشترکہ منصوبے کے معاہدے پر دستخط کیے۔ اور اس طرح چین اور امریکہ کے درمیان جوہری تعاون میں نئے مرحلے کا آغاز ہوا ہے۔