ای سگریٹ کو بیشتر افراد صحت کے لیے محفوظ تصور کرتے ہیں مگر یہ خیال غلط ہے خاص طور پر دل کی صحت کو اس سے سنگین نقصان پہنچتا ہے۔
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
MedStar Health کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ای سگریٹ کے استعمال سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
خیال رہے کہ ہارٹ فیلیئر ایسی طویل المعیاد بیماری ہے جس کے دوران جسم کے لیے دل مناسب مقدار میں خون پہنچانے سے قاصر ہوجاتا ہے۔
یعنی ایسا نہیں ہوتا کہ دل کام کرنا بند کر دیتا ہے، بس وہ پہلے کی طرح ٹھیک کام نہیں کر پاتا۔
اس بیماری کا علاج نہیں بلکہ ادویات کی مدد سے اسے بڑھنے سے روکا جاتا ہے۔
اس تحقیق کے دوران ای سگریٹ کے استعمال اور ہارٹ فیلیئر کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کے لیے ایک لاکھ 75 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
ان افراد کی صحت کا جائزہ 45 ماہ تک لیا گیا جس کے دوران 3242 میں ہارٹ فیلیئر کی تشخیص ہوئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ای سگریٹ پینے والے افراد میں ہارٹ فیلیئر سے متاثر ہونے کا خطرہ اس لت سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر، تمباکو اور تمباکو نوشی کے استعمال وغیرہ کو مدنظر رکھنے پر بھی یہی نتیجہ سامنے آیا۔
محققین نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ تحقیقی رپورٹس میں ای سگریٹس کے استعمال کو صحت کے لیے نقصان دہ قرار دیا جا رہا ہے۔
محققین نے تسلیم کیا کہ یہ تحقیق مشاہداتی تھی اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ ای سگریٹ سے دل کو نقصان کیوں پہنچتا ہے۔
اس سے قبل مختلف تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ای سگریٹس کے استعمال سے پھیپھڑوں کے امراض، دمہ اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے، خاص طور پر ان افراد میں جو پہلے ہی کسی طبی عارضے کا سامنا کر رہے ہوں۔
اس نئی تحقیق کے نتائج امریکن کالج آف کارڈیالوجی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر پیش کیے جائیں گے۔