198

آئمہ مساجد کیلئے 10 ہزار روپے اعزازیہ کا اعلان

نوشہرہ+ صوابی۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبے کے آئمہ مساجد کیلئے دس دس ہزار روپے اعزازیہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ماہانہ وظیفہ صوبے کی تمام جامع مساجد کے امام صاحبان کو اگلے چند ہفتوں میں ضابطے کی کاروائی مکمل ہونے پر باقاعدگی سے ملے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اتنی معمولی رقم دراصل تنخواہ نہیں بلکہ صوبائی حکومت کی جانب سے علماء اور آئمہ کے بلند مقام کا علامتی اعتراف ہے ہم معاشرے میں علماء کا احترام بڑھانے میں مزید اقدامات سے بھی گریز نہیں کرینگے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے دینی مدارس میں عصری و سائنسی علوم متعارف کرنے کیلئے عملی اقدامات کئے جبکہ دوسرے تمام سماجی شعبوں کے ساتھ ساتھ علماء کرام کی مشاورت سے صوبے میں اسلام اور شریعت سے متعلق ٹھوس قانون سازی کی ہے حالانکہ اس کی توفیق ماضی میں مذہب اور نفاذ شریعت کے نعروں پر برسراقتدار آنے والی حکومتوں کو بھی نہ ہو سکی۔

انہوں نے علماء پر زور دیا کہ وہ معاشرے کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے کیلئے ہماری صوبائی حکومت کی رہنمائی جاری رکھیں ہم علماء کی نشاندہی پرمزید اقدامات اور قانون سازی سے بھی دریغ نہیں کرینگے وہ نوشہرہ کے علاقے ڈاک اسماعیل خیل میں جامعہ کریمیہ غفوریہ کے زیر اہتمام سیرت النبیؐ کانفرنس سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے جس کا انعقاد جشن عید میلاد النبیؐ کے سلسلے میں ہر سال کیا جاتا ہے۔ اس روحانی اجتماع سے دارالعلوم کے مہتمم پیر آف ڈاگ اسماعیل خیل رحمت کریم، پیر آف مانکی شریف، پیرزادہ شمس الامین، سابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری، ڈاکٹر علامہ شفیق امینی، مولانا فضل سبحان، محمد سلیم جنیدی، مولانا علی زمان چشتی، پیرزادہ سید حسین اور دیگر جید علماء نے بھی خطاب کیا جنہوں نے معاشرے کو کرپشن اور دوسری سماجی برائیوں سے پاک کرنے اور اسلامی قوانین رائج کرنے سے متعلق صوبائی حکومت کے ٹھوس اقدامات کوسراہا اور اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا وزیراعلیٰ نے اس موقع پر دارالعلوم سے فارغ التحصیل طلباء میں اسناد فضیلت بھی تقسیم کیں جو وفاقی المدارس سلیبس کے تحت یونیورسٹیوں کی ڈگری کے برابر حیثیت رکھتی ہیں۔

پرویز خٹک نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت اہل سیاست کے ساتھ ساتھ علماء کرام سے مشاورت پر بھی یقین رکھتی ہے ہم نے انکی ہر تجویز کا خیرمقدم کیا ہے ہم نے تعلیم، صحت، پولیس اور دیگر سماجی شعبوں سمیت پورے نظام کی درستگی کے ساتھ ساتھ اسلامی تعلیمات کے فروغ کیلئے بھی اقدامات اور قانون سازی کی ہے جبکہ ہم علماء کرام کی مشاورت سے ایسے مزید اقدامات اور قانون سازی کیلئے بھی تیارہیں۔دریں اثناء وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویزخٹک نے کہا ہے کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرنے کے حوالے سے وفاق نے ہمیں مطمئن کیاہے اگر اس کے باوجود حکومت اپنے وعدے سے منحرف ہوکر پیچھے چلی گئی تو اس کے خلاف کھل کر میدان میں آئیں گے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بُدھ کی کرنل شیر انٹرچینج کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر پی ڈبلیو او کے ڈی جی نے وزیراعلیٰ پرویزخٹک کو سوات ایکسپریس وے پر جاری کام کے حوالے سے بریفنگ دی ،پرویزخٹک نے سوات ایکسپریس وے 9 کلومیٹر روڈ کا تفصیلی معائنہ کیا اور متعلقہ حکام کو منصوبے پر جاری کام کو تیزکرنے کی ہدایت کی ،پرویزخٹک نے کہا کہ گزشتہ روزآرمی چیف اور وزیراعظم سے ملاقات کے دوران میں نے فاٹا انضمام کے بارے میں کھل کر بات کی کہ 2018 کے الیکشن سے قبل فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا جائے اور فاٹا کے عوام کے مطالبات کو عملی جامہ پہنایا جائے ،جس پر انہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی کہ فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کیاجائے گا تاہم وزیراعلیٰ نے واضح کردیا کہ ہم کسی صورت میں فاٹا انضمام میں تاخیر نہیں مانیں گے اور اس میں جو بھی رکاوٹ پیش آئے گا اس کو دور کرانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق سے اتحاد کے دوران کسی قسم کی شرائط یا سیٹوں کی بات نہیں ہوئی ہے ،الیکشن میں بھرپور کامیابی کیلئے ہم آپس میں اکٹھے چلیں گے ،انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے بننے کے باجود ہم بھرپور انداز میں آئندہ الیکشن میں تمام جماعتوں کامقابلہ کریں گے اور صوبے میں ہمیں کوئی فکر نہیں،انہوں نے کہاکہ اگر جماعت اسلامی نے حکومت سے علیحدگی اختیارکی تواس کے باوجودہماری حکومت کو کوئی خطرہ نہیں کیونکہ اسمبلی میں ہماری تعداد پوری ہے ۔وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے سوات ایکسپریس وے کا تعمیراتی کام مقررہ معیاد میں مکمل کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوات ایکسپریس وے کی تعمیرسے صوبے میں سیاحت کے فروغ میں بھی مدد ملے گی۔