میلان: سائبر ماہرین نے اینڈرائیڈ صارفین کو فون میں پوشیدہ ایک میلویئر کے متعلق خبردار کیا ہے جو ان کے علم میں آئے بغیر ان کی معلومات چرا سکتا ہے۔
ماہرین نے فونز پِکس پائریٹ نامی بینکنگ ٹروجن میلویئر دریافت کیا ہے جس کی نشان دہی عام صارف باآسانی نہیں کر سکتے۔
کلیفی ٹی آئی آر کے ماہرین نے گزشتہ ماہ پہلی بار اس کے متعلق خطرے کی نشان دہی کی تھی جہاں انہوں نے اس میلویئر کو لاطینی امریکی بینکوں کو ہدف بناتے دیکھا تھا۔
عموماً اسمارٹ فون صارفین انسٹال کی گئی نقصان دہ ایپ کی نشان دہی ہوم اسکرین پر موجود ایپ کے نشان سے کر لیتے ہیں۔ تاہم، پکس پائریٹ کسی قسم کا ایپ آئکون استعمال نہیں کرتی۔ اس طریقے سے یہ پوشیدہ میلویئر اینڈرائیڈ فون میں بے لگام کام کرتا ہے۔
آئی بی ایم کی سیکیورٹی کمپنی ٹرسٹیئر کی جانب سے کی جانے والی ایک علیحدہ تحقیق میں محققین نے بتایا کہ پکس پائریٹ کا یہ نیا ورژن دو مختلف پلیٹ فارمز کو استعمال کرتا ہے جو ایک ساتھ کام کر کے ڈیوائسز سے معلومات چراتے ہیں۔
پہلا پلیٹ فارم ڈاؤن لوڈر ہوتا ہے جس کو صارفین واٹس ایپ یا ٹیکسٹ پر جعلسازوں کی جانب سے موصول ہونے پیغام کی وجہ سے حادثاتی طور پر انسٹال کر لیتے ہیں۔
انسٹالیشن کے بعد یہ ڈاؤن لوڈر صارفین سے کچھ چیزوں کی اجازت مانگتا ہے جو ملنے کے بعد یہ ڈاؤن لوڈر دوسری ایپ انسٹال کرتا جس میں بینکنگ میلویئر ہوتا ہے۔
پکس پائریٹ کے پاس ایسی صلاحیتیں موجود ہیں جس کا مطلب ہے کہ ہیکرز فون کے مالک کے علم یا اجازت کے بغیر پیسوں کی منتقلی جیسے کام کر سکتے ہیں۔