33

بھارت میں حکومت مخالف مظاہرے؛ آنسو گیس سے لیس ڈرونز کا پتنگ سے مقابلہ

امبالا: بھارت میں حکومت کی زرعی پالیسیوں کے خلاف جاری احتجاج میں کسانوں نے سیکیورٹی فورسز کے جدید ترین اور آنسو گیس سے لیس ڈرونز کو مار گرانے کے لیے پتنگوں کا استعمال کرکے انتظامیہ کی ساری حکمت عملی کو غیر موثر کردیا۔  

واضح رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کی کسان مخالف زرعی پالیسیوں کے باعث ہزاروں کسان سراپا احتجاج ہیں اور ’’دہلی چلو‘‘ مارچ کرتے ہوئے نئی دہلی سے محض 200 کلومیٹر دور پہنچ چکے ہیں جہاں ان کی پولیس اور انتظامیہ سے متعدد جھڑپیں ہوچکی ہیں۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت انہیں ان کی فضلوں کا معقول معاوضہ دے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کے مطابق گزشتہ روز کسانوں کی نمائندگی کرنے والے وفد نے حکومتی حکام سے مذاکرات کیے تاہم فریقین کے مابین کوئی حتمی اتفاق رائے نہیں ہوسکا۔

ادھر احتجاجی مظاہرین نے ڈرون کو ناکارہ بنانے کے لیے پتنگ کے علاوہ فلیئر گنز کا بھی استعمال کیا ہے۔  واضح رہے کہ اس تحریک میں بہت سے لوگ فوج، پولیس یا دیگر فورسز کے سابق فوجی ہیں۔ بھارت کی پنجاب اور ہریانہ ریاستوں میں بہت سے فوجی ریٹائر ہونے کے بعد روزی کمانے کے لیے کاشتکاری کا رخ کرتے ہیں۔

مقامی میڈیا کی رپورٹ کیا کہ یہ پہلا موقع تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے آنسو گیس کے شیلز گرانے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا، اور عام ریت کے تھیلوں اور خاردار تاروں کے علاوہ، پولیس نے دارالحکومت جانے والی سڑک کے بعض حصہ پر کیلیں ڈالی دی ہیں جبکہ سڑک پر آئل گرا کردیا تاکہ مارچ کو غیر موثر بنایا جا چکے۔