لندن: ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ والدین اپنے بچوں کے اسکرین ٹائم میں اضافے اور اس کے سبب بچوں کی صحت کو نقصان پہنچنے والے ممکنہ نقصان کے متعلق تشویش کا شکار ہیں۔ البتہ تحقیق کے مطابق مجموعی طور پربچوں کی ڈیجیٹل تحفظ میں بہتری آئی ہے۔
آن لائن تحفظ کے خیراتی ادارے انٹرنیٹ میٹرز کی جانب سے کی جانے والی سالانہ تحقیق میں 1000 خاندانوں سے ان کی ڈیجیٹل عادات کے متعلق سروے کیا گیا۔
تازہ ترین رپورٹ میں معلوم ہوا کہ بچوں کے ڈیوائسز پر صرف ہونے والے وقت میں اضافہ اور روایتی طور پر خاندان کو دیے جانے والے وقت میں کمی والدین کی تشویش میں اضافہ کر رہی ہے۔ سروے میں شریک 63 فی صد والدین کا کہنا تھا کہ آن لائن گزارا گیا وقت ان کے بچوں پر منفی اثرات رکھتا ہے۔
50 فیصد کے قریب والدین کا کہنا تھا کہ وہ اسکرین ٹائم کے سبب اپنے بچوں کی نیند متاثر ہونے کےحوالے سے شویش کا شکار ہیں۔
تاہم، تحقیق میں معلوم ہوا کہ مجموعی طور پر بچوں کی ڈیجیٹل تحفظ میں بہتری آئی تھی اور بڑی تعداد میں نوجوانوں نے آن لائن رہنے سے ہونے والے فوائد کے متعلق بتایا۔
لیکن تحقیق میں کچھ تشویش ناک آن لائن سرگرمیوں پر روشنی بھی ڈالی گئی۔ تحقیق میں شامل 15 اور 16 سال کی لڑکیوں کی نصف تعداد نے بتایا کہ ان سے اجنبیوں نے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی۔جبکہ دو تہائی بچوں (67 فی صد) کا کہنا تھا کہ انہوں نے انٹرنیٹ پر کچھ نہ کچھ منفی تجربہ ہوا تھا۔