44

سعودی کابینہ نے غزہ سے متعلق اسرائیلی عزائم مسترد کر دیئے

ریاض: سعودی عرب کی کابینہ نے غزہ سے متعلق اسرائیلی عزائم کو مسترد کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کی کابینہ کا اجلاس شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت ہوا۔ وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے اجلاس کے بعد بتایا کہ کابینہ میں علاقائی و بین الاقوامی حالات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا بالخصوص فلسطینی علاقوں کی تازہ صورتحال پر توجہ مرکوز کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی کابینہ نے غزہ کے باشندوں کی جبری بے دخلی، غزہ کی پٹی پر دوبارہ قبضے اور بستیوں کی تعمیر سے متعلق اسرائیلی عزائم کو مسترد کر دیا۔

اجلاس میں واضح کیا گیا کہ انسانی قانون اور بین الاقوامی قانونی ضوابط کی خلاف ورزی پر احتساب کا نظام مؤثر کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو مل کر کوشش کرنا ہوں گی۔

علاوہ ازیں برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر بن سلطان بن عبدالعزیز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وہ غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر سے پہلے سعودی عرب اسرائیلی تعلقات سے بہت نزدیک تھا اور 7 اکتوبر کے بعد بھی تعلقات قائم کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔

سعودی سفیر شہزادہ خالد نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے لیے 1982 سے دلچسپی لے رہے ہیں کیونکہ اسرائیل ایک حقیقت ہے جس کے ساتھ رہنا ہے مگر فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر تعلقات ناممکن ہیں۔

دوسری جانب امریکہ نے بھی فلسطینیوں کو غزہ سے باہر آباد کرنے کی کسی بھی تجویز کی مخالفت کی ہے تاہم امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کا جلد خاتمہ چاہتے ہیں لیکن اسرائیلی مقاصد حاصل ہونا بھی ضروری ہے۔