30

عمران خان کو جیل میں رہناچاہئے،نعیم بخاری

معروف قانون دان نعیم بخاری نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کی کابینہ میں ہوتا تو محمد بن سلمان کی گھڑی بیچنے سے منع کرتا۔عمران خان جیل میں ہےتو انہیں اس عمل سے گزرنا چاہیے۔

تفصیلات کےمطابق معروف قانون دان نعیم بخاری نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بانی تحریک انصاف سے پہلے ہی کہا تھا کہ بابر اعوان اور فواد چودھری سے بچ کر رہنا۔ان کا کہناتھا کہ القادر ٹرسٹ میں جب ٹرسٹی بدلے گئے تو میں کہتا تھا یہ نہ کریں۔ کیا بانی پی ٹی آئی کو بابر اعوان کے بیک گراؤنڈ کا نہیں پتہ تھا؟ میں نے اس وقت بانی پی ٹی آئی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ بابر اعوان اور فوادچودھری سے بچ کر رہنا۔ آج کابینہ والے کہتے ہیں ہمیں دکھایا نہیں گیا تو وہ اس وقت ہی اٹھ کر کھڑے ہو جاتے۔ وزرا میں اتنی جرات نہیں تھی کہ پوچھتے کس چیز پر دستخط کرا رہے ہیں۔

ان کا کہناتھا کہ وزارت عظمیٰ کے آخری دن مجھے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیا ہو رہا ہے جس پر میں نے ان سے کہا کہ اپنے اٹارنی جنرل سے پوچھیں اور اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کا دفاع نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزرا کے سامنے مجھ سے بانی پی ٹی آئی نے پوچھا کہ اب کیا کرنا چاہیے تو میں نے کہا تھا کہ آپ دائیں بیٹھے تھے، اب بائیں بیٹھ جائیں لیکن اسمبلی سے نہ نکلیں۔ میں نے انہیں پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں نہ توڑنے کا بھی مشورہ دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ آپ کی محفوظ جگہیں ہیں۔

نعیم بخاری نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے عہدے کی پیشکش کی تھی جس پر میں نے ان سے کہا تھا کہ نیا عہدہ بنانا پڑے گا۔ چیف آف اسٹاف کا عہدہ جو افسران چنیں اور ہر فائل اس سے ہو کر وزیراعظم تک جائے۔

معروف قانون دان نے اپنے انٹرویو میں مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف کے خلاف پاناما کیس 100 فیصد درست تھا۔ انہوں نے دو بار بتایا کہ پیسے کہاں سے آئے اور دونوں بار ہی جھوٹ بولا، عدالت میں قطری خط پیش کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف کو اگر وہم ہے کہ گوالمنڈی میں پہلے کی طرح ووٹ پڑیں گے تو ایسا نہیں ہو گا۔ راجا ریاض ن لیگ سے الیکشن لڑ رہا ہے، دیکھتا ہوں کتنے ووٹ پڑتے ہیں۔ پرویز خٹک بھی جیت کر دکھائے جب کہ آئی پی پی کا چانس صفر ہے۔