35

سندھ پبلک سروس کے امتحان میں جعلسازی پر سندھ حکومت کے افسران برطرف

کراچی: سندھ پبلک سروس کے سال 2020ء کے امتحان میں جعل سازی ثابت ہونے پر سندھ حکومت کے افسران ہادی بخش کلہوڑو اور مشتاق اجن کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

 چیف سیکریٹری سندھ نے وزیراعلی کی اجازت سے دونوں افسران کی نوکریوں سے برطرفی کا آرڈر جاری کردیا، آرڈر کے مطابق کنٹرولر اور ڈپٹی کنٹرولر نے میرٹ پر آنے والوں کے بجائے من پسند امیدواروں کو کامیاب کرایا۔

سندھ ہائیکورٹ کے احکامات کے بعد کروائی گئی انکوائری کمیٹی میں دونوں افسران پر جرم ثابت ہونے پرسندھ حکومت نے ہادی بخش کلہوڑو اور مشتاق اجن کو نوکریوں سے فارغ کردیا۔


دستاویزات کے مطابق سال 2020ء کے کمیشن امتحان میں اہل امیدواروں کے بجائے لین دین کے ذریعے امیدوار پاس کیے گئے، سندھ حکومت کے گریڈ 21 کے دو افسران کی تفتیشی ٹیم نے افسران کو ملوث قرار دے کر سزا تجویز کی۔

دستاویزات کے مطابق ہادی بخش کلہوڑو کے خلاف کی گئی دو انکوائریوں کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا کہ ان کے خلاف مخصوص الزامات ہیں اور حتمی شوکاز نوٹس پر بھی وہ مطمئن کردہ جواب نہ دے سکے جس سے اتھارٹیز نے نتیجہ اخذ کیا کہ ہادی بخش کلہوڑو کے خلاف الزامات درست ہیں جس کے بعد ذاتی سماعت کے موقع کے ساتھ الزامات کا جواب دینے کا موقع فراہم کیا گیا تھا۔

اتھارٹی کی طرف سے یہ بھی نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وہ CCE-2020 کے تحریری نتائج میں ہیرا پھیری میں ملوث تھا اور اس طرح جان بوجھ کر پبلک سیکٹر کی بھرتی کے عمل کو خراب کر رہا تھا۔ سندھ حکومت کے افسر شوکت اجن کو بھی فائنل شوکاز نوٹس کے بعد ذاتی سماعت کا موقع دیا گیا جس میں بھی وہ اپنے آپ کو بے قصور ثابت نہیں کر سکے۔

اس پر اتھارٹیز نے معاملات کو مد نظر رکھتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ وہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے سال 2020ء کے امتحانات کی کرپشن میں ملوث تھے اور انہوں نے پبلک سیکٹر کی بھرتیوں کے عمل کو خراب کیا، وزیر اعلی سندھ کی منظوری کے بعد شوکت اجن نوکری سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا۔