35

افغان ووٹرز کی تحقیقات لازمی، الیکشن میں تاخیر بڑا سودا نہیں، مولانا فضل الرحمان

جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ افغان ووٹرز کی تحقیقات لازمی ہونا چاہئیں اگر الیکشن میں بھی تاخیر ہوجائے تو بڑا سودا نہیں۔

 ایک نجی ٹی وی کے پروگرام۔ میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے اپنے لاڈلے کو نوازا ہے۔

 اسی فاضل جج صاحب کے استاد نے ٹوئٹ کیا ہے کہ آپ میرے شاگرد ہیں آپ میرے گھر آئے تھے،۔ان کے استاد کون ہیں ، ان کے استاد پی ٹی آئی کے آدمی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ  ن لیگ کے ساتھ مخلوط حکومت کیلئے تیار ہیں ۔ پیپلز پارٹی سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

 یہاں پر بھی ادارے موجود موجود ہیں اور لمبے عرصے سے اس صورت حال سے نبرد آزما ہیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، بنوں اور جنوبی وزیرستان میں روز مرہ کی بنیاد پر شہادتیں ہو رہی ہیں۔ عام شہریوں کے ساتھ ریاستی اداروں کے اہلکار بھی اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں۔ باجوڑ سانحے میں شہادتیں 80 تک پہنچ گئی ہیں۔

 اس تمام تر صورت حال کے باوجود ہم کہتے رہے ہیں کہ ہمیں الیکشن چاہئیں۔اس میں زرداری صاحب نے ایک اور اضافہ کردیا کہ خیبرپختونخوا میں بہت سے غلط ووٹ اندراج کیے گئے ہیں۔افغان شہریوں کے ووٹ اندراج کیے گئے ہیں تو یہ تو مزید تحقیق طلب مسئلہ بن گیا ہے۔ اس پر تحقیق کی جائے، اگر بیرون ملک سے ہمارے ووٹوں میں داخل ہوگئے ہیں تو ان کا تصفیہ ہونا چاہئیے۔

 وہاں تو لوگ ووٹ ڈالتے نہیں ہیں تو کون ان کا ووٹ کاسٹ کرتا ہے ۔ کون بکسے بھرتا ہے، کیا نتیجہ برآمد ہوتا ہے۔ یہی وہ چیزیں ہیں جو پچھلے الیکشن میں دھاندلی کا زریعہ بنی ہیں۔ہمیں الیکشن ضرور چاہئیے لیکن شفاف الیکشن کا ماحول بھی چاہیے

 ہمیں اس  بارے میں پہلے علم نہیں تھا، لیکن آصف علی زرداری کے انکشاف کے بعد ہمیں یہ بات چبھی ہے۔ ہم تو حساس لوگ ہیں، ’اب میں سوچتا ہوں کہ اس پر تحقیق تو کی جائے۔ اس ووٹ کو صاف تو کیا جائے۔ا کی تحقیق ہونی چاہئیے اور الیکشن کمیشن اس پر اطمینان حاصل کرے۔