30

جو 3 بار فیل ہوا وہ چوتھی بارکون ساتیر مارے گا،بلاول بھٹو زرداری

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ایک جماعت کا ارادہ ہے کہ وہ الیکشن جیتے تاکہ وہ سیاسی انتقام لے سکے جبکہ دوسری جماعت بھی الیکشن جیت کر سیاسی انتقام لیناچاہتی ہے۔

تیمرگرہ میں جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں تقسیم اور نفرت کی سیاست عروج پرہے، پاکستان میں سیاست ذاتی دشمنی تک آچکی ہے، پی پی نفرت اور تقسیم کی سیاست کا خاتمہ چاہتی ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ زمان پارک کے وزیراعظم کا وعدہ نئے پاکستان کا تھا مگر  انتقامی سیاست پر زوردیا، ایسے نظام چلایا گیا جیسے چلتا آرہا تھا،50 لاکھ گھر دینے کے بجائے سیاسی انتقام لیا جاتا رہا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ رائیونڈ کا وزیراعظم چوتھی بارسلیکٹ ہونے کی کوشش کررہاہے، جو3بارفیل ہواوہ چوتھی بارکون ساتیر مارےگا، ہم نے سوچا میاں صاحب تیسری بار آکرکچھ نیا کریں گے، میاں صاحب کو تیسری بار اکثریت دلواکر وزیراعظم بنوایا گیا، میاں صاحب تیسری بارآئے تو پھر ایکشن ری پلے ہوگیا، میاں صاحب تیسری بار بھی ان سے ہی لڑپڑے جنہوں نے"کرم"کیا،۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے کیوں نکالا،کہتے کہتے لندن کے ایون فیلڈاپارٹمنٹ پہنچ گئے، میاں صاحب لندن سے انقلاب لانا چاہتے تھے، میاں صاحب کا پھر مطالبہ ہے2تہائی اکثریت دلوائی جائے، وہ اب کہہ رہے ہیں ہم کیسے2 تہائی اکثریت دلوائے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ زمان پارک اور رائیونڈ کے وزیراعظم میرے مخالف نہیں، پی پی کا مقابلہ مہنگائی ،بیروزگاری اورغربت سےہے، عوام سے روٹی ، کپڑا اور مکان کا وعدہ پورا کریںگے، حکومت بناکربی آئی ایس پی کی رقم میں اضافہ کروں گا، خواتین کےلیے تعلیم اور روزگار کا بندوبست کریں گے، عوام کے ساتھ مل کر شہید بی بی کے خواب کو پوراکریں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ مہنگائی کی سونامی کا آغاز سابق چیئرمین پی ٹی آئی دورمیں ہوا، پی ٹی آئی دور کے بعد ن لیگ کے پاس خزانےکی چابی تھی، ن لیگ بھی مہنگائی کامسئلہ حل کرنےمیں ناکام رہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومتوں میں خاص لوگ ہیں جو سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں، وفاقی حکومت میں بھی ایسےلوگ ہیں جو سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں، شفاف الیکشن کےلیےیہ ایک غلط پیغام ہے، غلط پیغام ہے کہ میاں صاحب کے کارکن آج بھی وزارتیں سنبھال رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پی آئی اے پرائیوٹائزیشن میں ن لیگ کا خاص بندہ ہے، بتایا جارہا ہے پی آئی اے کو بیچ نہیں رہے بلکہ خریدنے کی کوشش میں ہیں، میاں صاحبان کو پی آئی اے خریدنے نہیں دیں گے۔

 

 

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ایک جماعت کا ارادہ ہے کہ وہ الیکشن جیتے تاکہ وہ سیاسی انتقام لے سکے جبکہ دوسری جماعت بھی الیکشن جیت کر سیاسی انتقام لیناچاہتی ہے۔

تیمرگرہ میں جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان میں تقسیم اور نفرت کی سیاست عروج پرہے، پاکستان میں سیاست ذاتی دشمنی تک آچکی ہے، پی پی نفرت اور تقسیم کی سیاست کا خاتمہ چاہتی ہے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ زمان پارک کے وزیراعظم کا وعدہ نئے پاکستان کا تھا مگر  انتقامی سیاست پر زوردیا، ایسے نظام چلایا گیا جیسے چلتا آرہا تھا،50 لاکھ گھر دینے کے بجائے سیاسی انتقام لیا جاتا رہا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ رائیونڈ کا وزیراعظم چوتھی بارسلیکٹ ہونے کی کوشش کررہاہے، جو3بارفیل ہواوہ چوتھی بارکون ساتیر مارےگا، ہم نے سوچا میاں صاحب تیسری بار آکرکچھ نیا کریں گے، میاں صاحب کو تیسری بار اکثریت دلواکر وزیراعظم بنوایا گیا، میاں صاحب تیسری بارآئے تو پھر ایکشن ری پلے ہوگیا، میاں صاحب تیسری بار بھی ان سے ہی لڑپڑے جنہوں نے"کرم"کیا،۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے کیوں نکالا،کہتے کہتے لندن کے ایون فیلڈاپارٹمنٹ پہنچ گئے، میاں صاحب لندن سے انقلاب لانا چاہتے تھے، میاں صاحب کا پھر مطالبہ ہے2تہائی اکثریت دلوائی جائے، وہ اب کہہ رہے ہیں ہم کیسے2 تہائی اکثریت دلوائے۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ زمان پارک اور رائیونڈ کے وزیراعظم میرے مخالف نہیں، پی پی کا مقابلہ مہنگائی ،بیروزگاری اورغربت سےہے، عوام سے روٹی ، کپڑا اور مکان کا وعدہ پورا کریںگے، حکومت بناکربی آئی ایس پی کی رقم میں اضافہ کروں گا، خواتین کےلیے تعلیم اور روزگار کا بندوبست کریں گے، عوام کے ساتھ مل کر شہید بی بی کے خواب کو پوراکریں گے۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ مہنگائی کی سونامی کا آغاز سابق چیئرمین پی ٹی آئی دورمیں ہوا، پی ٹی آئی دور کے بعد ن لیگ کے پاس خزانےکی چابی تھی، ن لیگ بھی مہنگائی کامسئلہ حل کرنےمیں ناکام رہی۔

انہوں نے مزید کہا کہ نگران حکومتوں میں خاص لوگ ہیں جو سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں، وفاقی حکومت میں بھی ایسےلوگ ہیں جو سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں، شفاف الیکشن کےلیےیہ ایک غلط پیغام ہے، غلط پیغام ہے کہ میاں صاحب کے کارکن آج بھی وزارتیں سنبھال رہے ہیں۔

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پی آئی اے پرائیوٹائزیشن میں ن لیگ کا خاص بندہ ہے، بتایا جارہا ہے پی آئی اے کو بیچ نہیں رہے بلکہ خریدنے کی کوشش میں ہیں، میاں صاحبان کو پی آئی اے خریدنے نہیں دیں گے۔