25

’18ویں ترمیم نامکمل ہے‘، ن لیگ نے مزید ترمیم کا عندیہ دے دیا

پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 18ویں ترمیم میں مزید ترمیم کا عندیہ دے دیا۔ مرکزی رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 18ویں ترمیم نا مکمل ہے، ن لیگ مکمل کرے گی۔ لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ دانیال عزیز کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے، دانیال عزیز متنازع بیان بازی سے پرہیز کریں۔

لاہور میں رانا ثناء اللہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا حل مضبوط حکومت ہے، ہم بہترین امیدواروں کو میدان میں اتاریں گے۔

18ویں ترمیم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم نا مکمل ہے، ن لیگ مکمل کرے گی۔
یاد رہے کہ ملک میں گزشتہ کئی دنوں سے 18ویں ترمیم میں مزید ترمیم کی باز گشت سنی جارہی تھی، پیپلزپارٹی کی جانب سے ممکنہ ترمیم کی مخالفت کی جاتی رہی ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان نے بھی گزشتہ دنوں بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کے حوالے سے 18ویں ترمیم میں مزید ترمیم کا مطالبہ کیا تھا۔

احسن اقبال کے 18ویں ترمیم کو مکمل کرنے کے بیان سے قبل مسلم لیگ ن نے اس طرح کی خبروں کی تردید کی تھی۔ گزشتہ ماہ ن لیگ کی جانب سے جاری بیان میں پارٹی کی منشور کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ، ’ہمیں 18ویں ترمیم یا این ایف سی ایوارڈ پر نظرثانی کے لیے نہ تو کوئی تجویز موصول ہوئی اور نہ ہی کوئی بات چیت ہوئی۔‘

احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ بلاول سے غیر ذمہ دارانہ بیان کی امید نہیں تھی، پیپلزپارٹی ن لیگ پر تنقید کرکے پنجاب سے ووٹ لینا چاہتی ہے۔ ن لیگ پر تنقید سے پی پی پی ووٹ لے سکتی ہے تو انھیں پوری آزادی ہے۔

عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو درپیش مسائل کی تمام تر ذمہ داری چیئرمین پی ٹی آئی پر ہے، مہنگائی کی ذمہ دار پی ٹی آئی کی نااہلی ہے، پی ٹی آئی دور میں سی پیک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک سے لوڈشیڈنگ اور بےروزگاری کا خاتمہ کریں گے، پہلے بھی ملک سے لوڈشیڈنگ اور بدامنی کا خاتمہ کیا، اب بھی کریں گے۔

رانا ثنا اللہ نے دانیال عزیز کے پارٹی پالیسی سے ہٹ کر بیان دینے پر انھیں اڑے ہاتھوں لیا، انھوں نے کہا کہ دانیال عزیز بیان کی وضاحت کریں اور رویہ درست کریں، انھیں شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ن لیگ پارلیمانی بورڈ کا پہلا اجلاس ہوا، جس میں پارٹی ٹکٹس کے خواہشمندوں کےانٹرویو ہوئے، نوازشریف نے تمام لوگوں کی بات سنیں، اجلاس تقریباً 7 گھنٹے تک جاری رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کی11 نشستوں کیلئے 38 افراد کے انٹرویو ہوئے، صوبائی اسمبلی کی 23 نشستوں کیلئے 67 امیدواروں کے انٹرویو کیے گئے۔