202

امریکہ پاکستان پر دہشت گردی کا لیبل لگانے میں ناکام

پیرس ۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے زریعے پاکستان پر دہشت گردی کا لیبل لگانے کی امریکی کوشش ناکام ہوگئی۔پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کے خلاف قرارداد پر اتفاق نہ ہوسکا، معاملہ تین ماہ کے لیے موخر کردیا گیا۔امریکا چاہتا تھا کہ پاکستان کا نام دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے میں ناکام ممالک کی واچ لسٹ میں شامل کیا جائے، برطانیہ بھی اس کوشش میں امریکاکا ہم نوا تھا، جبکہ فرانس اور جرمنی بھی حمایت کررہے تھے۔وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے واضح کیا ہے کہ انسدادِ منی لانڈرنگ کے نگراں ادارے کی جانب سے پاکستان کا نام دہشت گردوں کے معاون ممالک کی فہرست میں ڈالے جانے کا معاملہ تین ماہ تک کے لیے مخر ہوگیا ہے۔واضح رہے کہ امریکا نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ارکان ممالک پر دبا ڈالا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے معاون ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے تاہم وزیر خارجہ خواجہ آصف نے گزشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ عالمی نگراں ادارے نے پاکستان کو منی لانڈرنگ قوانین میں سختی اور انسداد دہشت گردی کے خاتمے کے لیے موثر حکمت عملی اپنانے کے لیے 3 ماہ کی مہلت دی ہے۔

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک عالمی ادارہ ہے جو جی سیون (G-7) ممالک کے ایما پر بنایا گیا کہ جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی کرتا ہے تاہم پاکستان اس ادارے کا براہِ راست رکن نہیں ہے۔مذکورہ غیر سرکاری ادارہ کسی ملک پر پابندی عائد کرنے کے اختیارات نہیں رکھتا لیکن گرے اور بلیک کیٹیگری واضع کرتا ہے۔انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے خلاف قابل قدر اقدامات کی صورت میں اس ملک کو گرے کیٹیگری میں شامل کیا جاتا ہے جبکہ کسی ملک کی جانب سے منی لانڈرنگ کے خلاف کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جاتے تو اسے بلیک کیٹیگری میں ڈال دیا جاتا ہے جس کے بعد بین الاقوامی سطح پر زرِمبادلہ کی نقل و حرکت اور ترسیل میں غیر معمولی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ خواجہ آصف نے گزشتہ روز ٹوئٹ کیا تھا کہ امریکی قرارداد کے خلاف پاکستان کی محنت رنگ لے آئی اور کہا کہ پاکستان کے معاملے پر کوئی اتفاق رائے سامنے نہیں آیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس میں تین مہینوں کی مہلت کی تجویز پیش کی گئی اور ایف اے ٹی ایف کے ذیلی ادارے ایشیا پیسفک گروپ سے جون میں دوسری رپورٹ کے لیے انتظار کا کہا گیا۔خواجہ آصف نے مزید لکھا کہ ان کے مشکور ہیں جنہوں نے ہماری مدد کی۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں واشنگٹن کی جانب سے پاکستان کو دہشت گردوں سے تعاون کی واچ لسٹ میں شامل کرنے کی تجویز کو امریکی تھنک ٹینک ووڈ روولسن نے یکسر مسترد کردی تھی۔

تھنک ٹینک میں شامل تین ماہرین نے واضح کہا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے معان ممالک کی فہرست میں شامل کرنے سے امریکا کی پریشانیوں میں تنزلی نہیں آئے گی، ایسا کرنے سے امریکا اسلام آباد کو اپنی پالیسی میں تبدیلی کے لیے مجبور نہیں کر سکتا اور نہ ہی امریکا افغانستان میں اپنے ممکنہ مقاصد کے حصول میں کامیاب ہو سکے گا۔واچ لسٹ میں نام شامل ہونے سے پاکستانی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ تھا۔وزیرخارجہ خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ مالیاتی ایکشن ٹاسک فورس کے رکن ممالک پاکستان کودہشتگردوں کی مالی معاونت کرنیوالے ملکوں کی واچ لسٹ میں شامل کرنے سے متعلق امریکی قراردادپراتفاق رائے پیدا نہیں کرسکے ہیں۔انہوں نے ایک ٹویٹ پیغام میں کہاکہ اس حوالے سے ہماری کوششیں کامیاب ہوگئیں ہیں کیونکہ پیرس میں مالیاتی ایکشن ٹاسک فورس کے اجلاس رائے شماری تین ماہ کیلئے موخر کرکے ایشیا بحرالکاہل گروپ کوایک اور رپورٹ پیش کرنے کوکہاگیا ہے جس پر جون میں غور کیاجائیگا۔وزیرخارجہ نے اس معاملے پرپاکستان سے تعاون کرنیوالے ملکوں کابھی شکریہ ادا کیا۔