واشنگٹن۔ امریکی نائب صدر مائیک پنس نے احتجاج کے خدشے کی وجہ سے دوسری مرتبہ اپنا دورہ مشرقی وسطیٰ ملتوی کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فلسطینی حکام نے امریکی صدر کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کئےجانے کے فیصلے کے بعد امریکی نائب صدرمائیک پنس سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔ مصر کے قبطی چرچ اور الازہر یونیورسٹی کے سربراہوں نے بھی نائب امریکی صدرسےملاقات کرنے سے انکار کردیا ہے۔ مائیک پینس نے اپنا دورہ ایسے وقت ملتوی کیا جب امریکی حکومت کو اندرونی اور بیرونی دباؤ کا سامنا ہے۔
نائب وزیراعظم سے پوچھا گیا کہ کیا دورے کو ملتوی کرنے کی وجہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر دنیا بھر سے آنے والا سخت ردعمل ہے، تو ان کا کہنا تھا کہ وہ آئندہ ماہ اسرائیل سمیت مشرقی وسطیٰ کا دورے کریں گے اور صدر ٹرمپ کے فیصلے کی توثیق بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ بیت المقدس کے حوالے سے فیصلے پر مسلم ممالک سمیت دنیا بھر میں امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ نائب امریکی صدر مائیک پنس نے اپنا دورہ بھی احتجاج اور دباؤ کے باعث آئندہ ماہ جنوری تک ملتوی کیا ہے۔