پریٹوریا۔جنوبی افریقہ کے صدرجیکب زومانے حکمران اے این سی پارٹی کی جانب سے انہیں پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتمادکے ذریعے اقتدارسے ہٹانے کی دھمکی کے بعدفوری طورپر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
سکینڈل زدہ زومانے تیس منٹ کے قومی ٹیلی ویژن پرخطاب میں کہاکہ انہوں نے فوری طورپرصدرجمہوریہ کے طورپرمستعفی ہونے کافیصلہ کیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ حکمران پارٹی ’افریقی نیشنل کانگریس‘ کی سربراہی بھی چھوڑ رہے ہیں۔ جیکب زوما نے کہا کہ وہ اپنی پارٹی کے کہنے پر نہیں بلکہ ملک کی بہتری کی خاطر منصب صدارت چھوڑ رہے ہیں۔ جیکب زوما کے بعد نائب صدر سِیرِل رامافوسا نے جنوبی افریقہ کے صدر کا عہدہ سنبھال لیا ہے۔
ان کاکہناتھاکہ میں نے اپنی بہترین صلاحیتوں کے ساتھ جنوبی افریقہ کے عوام کی خدمت کی ہے میں ہمیشہ سے ان کامشکوررہوں گاکہ انہوں نے دوران آفس مجھ پراعتمادکیا۔75 سالہ جیکب زوما 2009ء سے برسراقتدار تھے اور ان پر کرپشن کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ جیکب زوما پر نہ صرف اپوزیشن بلکہ خود ان کی اپنی ہی پارٹی کی طرف سے دباؤ بڑھ گیا تھا کہ وہ مستعفی ہو جائیں۔
حکمران پارٹی ’افریقی نیشنل کانگریس‘نے جیکب زوما کو مستعفی ہونے کے لیے کل رات تک کی مہلت دی تھی۔پولیس نے جوہانسبرگ میں جیکب زوما کی قریبی ساتھی اور طاقتور گپتا فیملی کے گھر پر بھی چھاپا مار کر متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔ بھارتی نڑاد جنوبی افریقی گپتا خاندان پر الزام ہے کہ اس نے صدر جیکب زوما کو رشوتیں دے کر غیر قانونی طور پر کئی سرکاری ٹھیکے حاصل کیے ۔
زوماجن کی ساکھ کوبدعنوانی کے کئی سالوں سے طویل الزامات پرنقصان پہنچاہے ،کوحکمران افریقن نیشنل کانگریس (اے این سی )کی جانب سے مستعفی ہونے کاحکم دیاگیاتھا۔دریں اثناء جنوبی افریقہ کے پارلیمنٹ جمعرات کوسیرل رامافوساکوملک کے نئے صدرکے طورپرمنتخب کرنے جارہی ہے ،یہ بات حکمران اے این سی پارٹی نے کہی، افریقین نیشنل کانگریس (اے این سی)،جس کی پارلیمنٹ میں بھاری اکثریت ہے ۔
168