265

ہالینڈ میں اعضاء عطیہ کرنے کا قانون پاس

ایمسٹرڈیم ۔نیدرلینڈز کی سینیٹ میں ایک نیا مگر متنازعہ قانون پاس کیا گیا ہے جس کے تحت ہر بالغ شہری پر اعضاء عطیہ کرنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نید رلینڈ کی سینٹ میں بد ھ کو اراکین سینیٹ کی جانب سے ایک قانون پیش کیا گیا جس کے مطابق 18اور اس سے زائد سال کی عمر کے شہریوں کا نام ڈونر کے طور رجسٹر کیا جارہا ہے۔

نئے قانون کے تحت ہر ڈچ بالغ شہری کو 2خطوط موصول ہو نگے جن میں سے ایک خط میں ان سے پو چھا جائے گا کہ آیا وہ مرنے کے بعد اپنے اعضاء عطیہ کرنا چاہتے ہیں؟۔خط کا جواب انہیں’ہاں‘ یا ’نہیں‘میں دینا لازمی ہو گا۔ ایسے افراد جو اس خط کا جواب نہیں دیں گے، 6ہفتے بعد ان کیلئے دوسرا خط بھیجا جائے گا۔جو دوسرے خط کا جواب بھی نہیں دیں گے ان کو بطور ڈونر تصور کیا جائے گا، بعد میں انہیں تبدیلی کا اختیار بھی دیا جائے گا۔

بد ھ کو اپنے ایک بیان میں ’ڈچ کڈنی فاؤنڈیشن‘ کے سربراہ نے نئے قا نون کہا کہ اس اقدام کے ذریعے سینکڑوں مریض اپنی زندگی میں واپس لوٹ سکتے ہیں۔واضح رہے یہ قانون اسپین، بیلجیم اور فرانس میں پہلے سے موجود ہے۔