28

تمام سیاسی جماعتوں کی انتخابات میں شرکت انکاحق ہے ،اعتزازاحسن

سینئر وکیل اعتزاز احسن کاکہنا ہے کہنا ہے کہ صورتحال خراب  ہیں۔عدالتی فیصلے نہیں مانے جا رہے، 90 دن میں الیکشن کروانا ضروری ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات میں شرکت ان کا حق ہے۔

سینئر وکیل سردار لطیف کھوسہ کے ہمراہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ 15 اپریل کو ایک راؤنڈ ٹیبل کانفرنس ہوئی تھی، وکلا رہنماؤں سے مشاورت کرکے مستقبل کی حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اعتزازاحسن کاکہنا تھاکہ  آئین کو مکمل بحال کیا جائے، جو بل دستخط نہیں ہوئے وہ ایکٹ آف پارلیمنٹ نہیں۔ سول شہریوں کے ٹرائل کے لیے فوجی عدالتیں مجاز نہیں۔یوٹیلٹی بلز پر فوری نظرثانی کی جائے۔

سینئر وکیل اعتزازاحسن کا مزید کہنا تھاکہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ میں10سے12دن رہ گئے ہیں۔ چیف جسٹس اہم ترین مقدمات کے فیصلے کر کے جائیں، کیسز ادھورے چھوڑ کر نہیں جانا چاہیے۔کہ چیف جسٹس حق میں فیصلہ کریں یا خلاف، مگر فیصلہ کریں۔  اس صورت حال سے نکلنے کےلیے چیف جسٹس پاکستان کا کلیدی کردار ہے۔ امید ہے چیف جسٹس اس بے یقینی کو پیچھے چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔

سینئر وکیل کا کہنا تھا کہ جھوٹے الزام لگانے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے، عطا تارڑ اور مریم اورنگزیب نے پستول چیئرمین پی ٹی آئی پر تان رکھی ہے۔ کسی سیاسی رہنما پر ایسا جبر نہیں چاہتے۔

اعتزازاحسن کا مزید کہنا تھ اکہ نگران حکومت نگران نہیں بلکہ چیئر ٹیکر ہے۔مہنگائی میں بے بنا اضافہ ہوچکا ہے۔بجلی اور چینی کی قیمتوں میں چئیر ٹیکر حکومت کنٹرول کرنے میں ناکام رہی ۔

 لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ وکلا میں کوئی تفریق نہیں، وکلا تحریک شروع کر دی ہے۔ 90 روز میں الیکشن کےلیے اور مہنگائی کے خلاف تحریک ہوگی۔ پشاور سے تحریک کا آغاز ہوگا۔موجودہ حالات آمریت سے بدتر ہیں، یہ غیر اعلانیہ مارشل لا ہے۔ ڈالر 350 میں بھی نہیں مل رہا، ہم ڈالر کے معاملے پر افغانستان سے بھی بد تر ہو چکے ہیں۔آئین کی عملداری کردیں، آئی ایم ایف سے جان چھوٹ جائے گی۔ تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں۔